بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

پی ٹی آئی نے سیالکوٹ جلسے کا مقام تبدیل کرلیا

کرسچن کمیونٹی کے احتجاج کے بعد پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) نے سیالکوٹ جلسے کا مقام تبدیل کردیا۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شفقت محمود نے اعجاز چوہدری کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران اس بات کا اعلان کیا ہے۔

 اس موقع پر شفقت محمود نے کہا کہ ہمارے پرامن لوگوں پرتشدد کیا گیا، جلسے کرنا ہمارا جمہوری حق ہے۔

انہوں نے کہا کہ خواجہ آصف کے کہنے پر انتظامیہ نے تشدد کیا ہے، جلسہ ہوگا اور ہر صورت ہوگا، آج سیالکوٹ میں وی آئی پی کرکٹ گراؤنڈ میں جلسہ ہوگا، ڈی سی کو کہا ہے عثمان ڈار اور دیگر کو رہا کیا جائے۔

پی ٹی آئی رہنما اعجاز چوہدری نے کہا کہ باز آجائیں ورنہ خواجہ آصف کا گھسیٹ کر احتساب کریں گے، ان کے کہنے پر سب کچھ کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ عثمان ڈار اور دیگر کو رہا کیا جائے، ہم اس وقت تک پرامن رہیں گے جب تک آپ ہمیں رہنے دیں گے۔

شفقت محمود نے کہا کہ حکومت کو وارننگ دیتے ہیں ہمارے گرفتار رہنماؤں کو فوری رہا کیا جائے

انہوں نے مزید کہا کہ آج وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ کی پیشی تھی، شہباز شریف کی جانب سے کہا گیا کہ میری کمر میں درد ہے عدالت میں پیش نہیں ہوسکتا۔

 اعجاز چوہدری یہ بھی کہنا تھا کہ رانا ثنا اللّٰہ سن لو ایک گھنٹے کے اندر پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنوں کو رہا کرو۔

خیال رہے کہ سیالکوٹ کے سی ٹی آئی گراؤنڈ میں جلسہ کرنے کے خلاف مسیحی برادری نے احتجاجی مظاہرہ کیا تھا۔

مظاہرین نے احتجاج کرتے ہوئے چئیرنگ کراس مال روڈ کو ٹریفک کے لیے بلاک کیا تھا، مظاہرین نے کہا تھا کہ اجازت نہ ملنے کے باوجود پی ٹی آئی سیالکوٹ میں گرجا گھر گراؤنڈ میں جلسہ کر رہی ہے، جس سے گرجا گھر کا تقدس پامال ہو گا۔

اس موقع پر مسیحی برادری کا کہنا تھا کہ تاریخ میں کبھی سی ٹی آئی گراؤنڈ کو سیاسی اجتماع کیلئے استعمال نہیں کیا گیا، پی ٹی آئی سیالکوٹ میں جہاں مرضی جلسہ کرے انہیں کوئی اعتراض نہیں۔

سیالکوٹ میں سی ٹی آئی گراؤنڈ میں مسیحی برادری نے احتجاجی مظاہرہ کیا

مظاہرین کا یہ بھی کہنا تھا کہ سی ٹی آئی گراؤنڈ 118 برس سے مذہبی رسومات کے لیے مختص ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے رہنما عثمان ڈار نے زبردستی چرچ کی جگہ پر جلسہ کا سامان رکھوادیا ہے۔

مظاہرین نے مطالبہ کیا ہے کہ اس غیر قانونی اقدام کو فوری طور پر رکوایا جائے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.