مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ ہم نے بھی نواز شریف کے بغیر 3 الیکشن لڑے، پی ٹی آئی کو الیکشن کا بائیکاٹ نہیں کرنا چاہیے۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ہم نے نہ دھرنا دیا، نہ استعفے دیے، اسی اسمبلی میں سامنا کیا، ہم نے مشورہ نہیں دیا تھا کہ پی ٹی آئی بحران پیدا کرنے کے لیے اسمبلی سے استعفے دے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے پی ٹی آئی کو اسمبلیاں توڑنے کا مشورہ نہیں دیا تھا، وہ کہتے تھے کہ کسی سے بات نہیں کرنی سب فیصلے میں کروں گا، آپ نے کسی کو اس قابل چھوڑا کہ غلطی سے بھی آپ سے ہمدردی کرے؟
خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ طاقت ہونے کے باوجود ہم نے تو 9 مئی جیسا کوئی واقعہ نہیں کیا، اس جماعت نے 15 سال سوشل میڈیا پر انویسٹ کیا ہے ان کو وہاں الکشن لڑنے دیں، ہم کھیتوں، دیہاتوں اور گلیوں میں الیکشن لڑیں گے۔
ن لیگی رہنما نے کہا کہ مارشل لاء کے باعث جمہوری روایات کو فروغ نہیں مل سکا، نئی اسمبلی بنے گی تو نئی سیاست شروع ہو گی، ہمیں کوئی پریشانی نہیں، نہ یہ ہمارا کوئی پہلا الیکشن ہے، بدترین حالات میں بھی الیکشن لڑے۔
خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ آج ضلع ننکانہ کے قومی و صوبائی اسمبلی کے امیدواروں کے انٹرویو کیے گئے، مسلم لیگ ن منظم طریقے سے امیدواروں کا انتخاب کر رہی ہے، ہماری کوشش ہے کہ بہترین امیدوار انتخابی میدان میں اتاریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ حلقہ بندیوں میں میرا حلقہ بھی متاثر ہوا، ہم نئی حلقہ بندیوں سے مطمئن نہیں، نئی حلقہ بندیوں کے خلاف عدالت جا رہے ہیں۔
ن لیگی رہنما نے یہ بھی کہا کہ جب الیکشن شیڈول آئے گا تو انتخابی ماحول گرم ہو گا، الیکشن 8 فروری کو ہی ہونے چاہئیں ایک سکینڈ کی تاخیر نہیں ہونی چاہیے۔
Comments are closed.