کراچی: مشیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ عالمی مارکیٹ میں تیل مہنگا ہوا تو ہمیں بھی مزید مہنگا کرنا پڑے گا، قیمتوں میں عالمی اضافہ منتقل کرنے کےعلاوہ کوئی چارہ نہیں ہے۔
کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مشیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا تھا کہ جب حکومت سنبھالی تو معاشی مشکلات کا سامنا تھا، ملک میں ڈالر نہیں تھے اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کا سامنا تھا تاہم آئی ایم ایف پروگرام کی وجہ سے معیشت مضبوط ہوئی، اس دوران کورونا کی وباء پھیل گئی لیکن وزیراعظم عمران خان نے کورونا کی وباء کا خوب مقابلہ کیا، عمران خان نے تعمیرات، زراعت اور برآمدی صنعتوں پر توجہ دی، جس طرح وزیراعظم نے کورونا کو ہینڈل کیا اس کی پوری دنیا نے تعریف کی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں ایسی ترقی چاہیے جو 5 سال نہیں بلکہ 20 سال کے لیے ہو، آئی ایم ایف کا پروگرام سخت ہوتا ہے لیکن قوم آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کے حوالے سے جلد خوشخبری سنے گی۔ آئی ایم ایف پروگرام مکمل ہونے پر روپیہ مستحکم ہوجائے گا، مہنگائی 9 فیصد کے حساب سے بڑھ رہی ہے تاہم عالمی مارکیٹ میں تیل مہنگا ہوگا تو ہم بھی مزید مہنگا کریں گے۔
سعودی عرب کی جانب سے ملنے والے سپورٹ پیکج کے حوالے سے بات کرتے ہوئے مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ سعودی عرب نے وعدہ کیا ہے کہ وہ 3 ارب ڈالرز ہمارے اکاؤنٹس میں رکھوائیں گے، آئندہ چند دنوں میں سعودی عرب سے مالی امداد مل جائے گی۔
شوکت ترین نے کہا کہ ڈالر کی قدر 166 یا 167 روپے ہونی چاہیے، 8 سے 9 روپے سٹے باز لے کر جارہے ہیں، روپے کی تنزلی میں سٹے کا ہی ہاتھ ہے، سٹے باز ڈالر افغانستان اسمگل کررہے ہیں، سٹے بازوں کے گرد گھیرا تنگ کریں گے۔
Comments are closed.