پشاور میں جبری شادیوں سے متعلق پولیس کی رپورٹ جاری کر دی گئی، جس کے مطابق 2023ء کے دوران 35 خواتین اور 18 کم عمر بچیوں کی جبری شادیاں دیکھنے میں آئیں۔
پشاور میں گزشتہ سال خواتین اور بچیوں کی جبری شادیوں کی 53 ایف آئی آرز درج کی گئیں، 50 کیسز میں ملزمان کے خلاف کارروائیاں کی گئیں اور جبری شادی میں ملوث 53 افراد کو گرفتار کیا گیا۔
پولیس کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2023ء میں جبری شادی کی متاثرہ 16 خواتین اور 11 بچیوں کو شیلٹر ہومز منتقل کیا گیا، ان متاثرہ خواتین اور بچیوں میں بیشتر کو پہلے اغواء جبکہ بعد میں ان سے زبردستی شادی کی گئی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بعض کیسز میں جبری شادیوں میں ان متاثرہ خواتین اور بچیوں کے اہلِ خانہ بھی ملوث پائے گئے۔
Comments are closed.