پاک بحریہ کے سابق سربراہ ایڈمرل کرامت رحمٰن نیازی کو اسلام آباد میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ تدفین میں چیف آف دی نیول اسٹاف ایڈمرل محمد امجد خان نیازی، پاک بحریہ کے سابقہ سربراہان، مسلح افواج کے سینئر ریٹائرڈ، حاضر سروس افسران اورسویلینز نے شرکت کی۔
ایڈمرل کرامت رحمٰن نیازی کا پاک بحریہ میں چار دہائیوں پر محیط تاریخی اور شاندار کیریئر تھا۔ انھیں پاکستان کی پہلی آبدوز غازی کے کمانڈنگ آفیسر، پاک بحریہ کے پہلے کمانڈر سب میرین اسکواڈرن اور ڈائریکٹر سب میرین آپریشنز ہونے کا اعزاز بھی حاصل رہا۔
ایڈمرل کرامت رحمٰن نیازی ایک بہادر اور ماہر جنگجو تھے جو 1965 اور 1971 کی پاک بھارت جنگوں کا حصہ رہے۔ سابق نیول چیف نے 1965 کی جنگ کے دوران دشمن کیلئے خوف کی علامت سمجھے جانے والی آبدوز غازی کی کمانڈ کی اور انکی شاندار قیادت میں غازی نے بھارتی بیڑے کو اسکی بندر گاہ میں مقید کردیا۔
اس بحری آپریشن نے نہ صرف دشمن کی صفوں میں خوف پیدا کیا بلکہ پاکستان کو دفاعی اعتبار سے بھی نمایاں سبقت دی۔ سابق امیرالبحر کا پیشہ وارانہ سفر ان کی قائدانہ صلاحیت، اعلیٰ کردار، پیشہ وارانہ مہارت اور احساس ذمہ داری کا عکاس ہے۔
ایڈمرل کرامت رحمٰن نیازی نے 1948 میں رائل پاکستان نیوی میں شمولیت اختیار کی اور برطانیہ کے رائل نیول کالج سے ابتدائی ٹریننگ حاصل کی۔ وہ نیشنل ڈیفنس کالج پاکستان کے گریجویٹ تھے۔ مارچ 1979 میں وہ پاک بحریہ کے آٹھویں امیرالبحر مقرر کیے گئے۔
اپنے شاندار کیریئر کے دوران انھوں نے متعدد اہم کمانڈ اور اسٹاف تعیناتیوں پر فائز رہے جن میں کمانڈر سب میرین، پچیسویں ڈسٹرائر اسکواڈرن کے کمانڈر، ڈپٹی چیف آف نیول اسٹاف (آپریشنز)، کمانڈر پاکستان فلِیٹ اور وائس چیف آف نیول اسٹاف شامل ہیں۔
انکی اعلیٰ پیشہ وارانہ خدمات اور بہادری کے اعتراف میں انھیں ستارہ جرأت اور نشان امتیاز (ملٹری) سے نوازا گیا۔
صدر پاکستان، وزیر اعظم، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی، سربراہ پاک بحریہ اور دیگر اعلیٰ افسران اور سویلین معززین کی جانب سے ایڈمرل کرامت رحمٰن نیازی کی قبر پر پھولوں کی چادریں بھی چڑھائی گئیں۔
Comments are closed.