ڈبلیو ایچ او اور دنیا کے مختلف ممالک کے اشتراک سے کورونا ویکسین کی مساوی تقسیم کے منصوبے ’کوویکس‘ کے تحت پاکستان کو جون تک فائزر بائیو این ٹیک ویکسین کی پہلی کھیپ فراہم کر دی جائے گی اور اس ویکسین کو محفوظ رکھنے کے لیے ملک بھر میں خصوصی طور پر درآمد کیے گئے ’الٹرا کولڈ چین‘ ریفریجریٹرز نصب کردیئے گئے ہیں۔
وفاقی وزارت صحت کے حکام کے مطابق کوویکس کے ذریعے پاکستان کو فائزر کی میسنجر ایم آر این اے ویکسین کی ایک لاکھ ڈوزز جون تک فراہم کردی جائیں گی۔
پاکستان میں اس وقت سرکاری طور پر چینی ساختہ سائینو فارم اور کینسائنو ویکسینز لگائی جا رہی ہیں جبکہ پرائیویٹ سیکٹر میں روسی ویکسین اسپوٹنک کے ذریعے لوگوں کو کورونا وائرس سے محفوظ رکھنے کی کوششیں جاری ہیں۔
وزارت صحت کے حکام کے مطابق فائزر بائیو این ٹیک کی ویکسین کو منفی 70 سے 80 ڈگری پر اسٹور کرنے کے لیے انتظامات کر لیے گئے ہیں اور اس طرح کی ویکسینز کو محفوظ رکھنے والے لاکھوں ڈالر مالیت کے 23 الٹرا کولڈ چین ریفریجریٹر درآمد کیے گئے ہیں۔
وفاقی حکام کا کہنا تھا کہ ان الٹرا کولڈ چین ریفریجریٹرز کو ملک کے 16 شہروں میں نصب کیا گیا ہے جن میں اسلام آباد سمیت پنجاب، خیبر پختونخواہ اور آزاد کشمیر کے بڑے شہر شامل ہیں جبکہ یہ ریفریجریٹرز بلوچستان، سندھ اور گلگت بلتستان اور سندھ کے شہروں میں بھی نصب کیے گئے ہیں۔
الٹرا کولڈ چین ریفریجریٹرز کے ساتھ خصوصی ایئرکنڈیشنر اور جنریٹر بھی منگوائے گئے ہیں تاکہ ویکسینز اور دیگر بائیولوجیکل پروڈکٹس کو مطلوبہ منفی درجہ حرارت مہیا کیا جاسکے جبکہ خصوصی طور پر ماہرین کی ٹیموں کے ذریعے ان ریفریجریٹرز کو انسٹال کروایا گیا ہے۔
Comments are closed.