امریکی سینیٹر کرس وان ہولن نے افغانستان کی صورتحال اور پاکستان کے کردار سے متعلق امریکی کانگریس میں پیش بل پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ کوئی بھی امریکی سینیٹر کسی بھی معاملے پر بل پیش کرسکتا ہے مگر اسکا یہ مطلب نہیں کہ یہ قانونی حیثیت اختیار کرلے گا۔
کرس وان ہولن نے کہا کہ پاکستان پر انگلیاں نہ اٹھائی جائیں، ان 20 سینیٹرز کو سابق صدر ٹرمپ پر تنقید کرنی چاہیے جو پاکستان اور غنی حکومت سے قیدی رہا کروا کے طالبان کو اقتدار میں لائے۔
اس حوالے سے امریکی سینیٹر کا مزید کہنا تھا کہ دوحہ معاہدے میں افغان فورسز پر حملے روکنے تک شامل نہ کرایا۔
واضح رہے کہ امریکی سینیٹ میں افغانستان پر بل پیش کیا گیا تھا، 22 ری پبلکن سینیٹرز کی طرف سے پیش کیے گئے، بل میں کہا گیا تھا کہ طالبان کا ساتھ دینے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے، پاکستان سمیت طالبان کو مدد دینے والی ریاستوں اور غیر ریاستی افراد کی نشاندہی کی جائے۔
Comments are closed.