اسلام آباد: پاکستان کی جانب سے غزہ کے لیے انسانی بنیادوں پر امدادی سامان بھیجنے کا اعلان کیا گیا ہے۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ غزہ میں انسانی بحران کو مدنظر رکھتے ہوئے فلسطینیوں کے لیے امدادی سامان ارسال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق فلسطینیوں کے لیے امداد بھیجنے کی غرض سےقاہرہ حکومت، ہلال احمر اور اقوام متحدہ کے تحت کام کرنے والی ایجنسیوں سے رابطہ کیا جا رہا ہے۔ امداد روانہ کرنے کے معاملے کو حتمی شکل دینے کےلیے ملک سے باہر پاکستانی مشنز سے بھی روابط کیے جا رہے ہیں۔
دفتر خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ غزہ کے مظلوم عوام کو انسانی امداد کی فوری ضرورت ہے، جس کے لیے پاکستان نے امدادی سامان بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی جانب سے بھی خبردار کیا جا چکا ہے کہ اسرائیلی محاصرے کے باعث غزہ کے لیے پانی زندگی اور موت کا مسئلہ بن چکا ہے۔ 20 لاکھ سے زیادہ فلسطینیوں کو صاف پانی تک بہت محدود رسائی حاصل ہے۔
فلسطینیوں کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے یو این ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (انروا) نے کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے پانی کی سپلائی منقطع کیے جانے کے بعد غزہ کی پٹی کے لوگوں کے لیے پانی اب زندگی اور موت کا مسئلہ بن گیا ہے، پانی ختم ہونے کی وجہ سے اب 20 لاکھ سے زیادہ افراد خطرے میں ہیں۔
انروا کے کمشنر جنرل فلپ لازارینی نے کہا کہ غزہ میں ایندھن کی اشد ضرورت ہے تاکہ بیس لاکھ لوگوں کو پانی فراہم کیا جاسکے ، ایک ہفتے سے زیادہ ہوچکا ہے اور اسرائیل غزہ میں انسانی امداد کی فراہمی کی اجازت نہیں دے رہا، غزہ کی پٹی میں صاف پانی ختم ہو رہا ہے کیونکہ واٹر پلانٹس اور سرکاری پانی کی لائنز نے کام کرنا بند کر دیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ فلسطینی اب کنوں کا گندا پانی استعمال کرنے پر مجبور ہیں جس سے مختلف بیماریاں پھیلنے کا خطرہ بڑھ رہا ہے۔فلپ لازارینی کا کہنا ہے کہ ہمیں غزہ میں ایندھن پہنچانے کی فوری ضرورت ہے۔ لوگوں کے لیے پینے کا صاف پانی کا واحد ذریعہ ایندھن ہے۔ اگر ایسا نہ کیا گیا تو لوگ پانی کی شدید قلت سے مرنا شروع ہوجائیں گے، ان میں چھوٹے بچے، بوڑھے اور خواتین سبھی شامل ہیں۔
Comments are closed.