جمعہ12؍ربیع الاوّل 1445ھ29؍ستمبر 2023ء

پاکستانی شہری بطور ٹرینی یا ماہر جاپان جا سکیں گے

پاکستان اور جاپان کے مابین افرادی قوت کے معاہدوں پر عمل درآمد کا آغاز ہوگیا، معاہدوں کے تحت پاکستانی کارکن بطور ٹرینی یا ماہر جاپان آنے کے لئے اہل ہیں۔

ٹیکنیکل انٹرن ٹریننگ پروگرام کے تحت جاپانی زبان کی بنیادی تعلیم ضروری ہے اور مخصوص ہنر مند پروگرام کے تحت جاپان فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام جاپانی زبان کا امتحان کم از کم N4 لیول پاس کرنا اور متعلقہ ہنر کا مخصوص امتحان پاس کرنا ضروری ہے۔

ان معاہدوں کے علاوہ سفارت خانہ پاکستان آئی ٹی سافٹ ویئر انجینئرز اور دیگر شعبوں میں پاکستانیوں کے لئے جاپانی کمپنیوں میں مواقع تلاش کرنے کے لئے سرگرم عمل ہے۔

گزشتہ برس کورونا پابندیاں ختم ہونے کے بعد سفارت خانہ پاکستان جاپان نے پاکستان میں وزارت اوور سیز کے ساتھ مل کر جاپان میں پاکستانی افرادی قوت متعارف کروانے کا باقاعدہ آغاز کیا۔

سال 2022 میں بیورو آف امیگریشن پاکستان کے اعداد و شمار کے مطابق 900 ہنر مند افراد جاپان آئے جبکہ جاپانی امیگریشن اعداد و شمار کے مطابق یہ تعداد 1000 سے زیادہ ہے۔ ایک سال کے دوران جاپان آنے والے کارکنوں کی یہ سب سے بڑی تعداد ہے۔

اس سال ٹیکنیکل انٹرن ٹریننگ پروگرام کے تحت ٹرینیز کی جاپان آمد کا سلسلہ بھی شروع ہوچکا ہے۔

مخصوص ہنرمند پروگرام کے تحت جاپان وزارت زراعت جلد پاکستان میں ہنر جانچنے کا امتحان شروع کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

سفارت خانہ پاکستان کنسٹرکشن اور ٹرانسپورٹ کے شعبوں میں پاکستانی ہنر مندوں کے لئے مواقع تلاش کر رہا ہے۔

جاپان میں پاکستان ہیومن ریسورس سیمینارز اور ویبینارز کا ایک سلسلہ شروع کیا گیا ہے اور اب تک ٹوکیو اور اوساکا میں بڑے ایونٹ منعقد کئے گئے ہیں۔

پاکستان میں جاپانی زبان کی مناسب تعلیم کے لئے ایک ایکشن پلان بنایا گیا ہے جس میں متعلقہ وزارتوں، ہائر ایجوکیشن کمیشن، نمل و دیگر یونیورسٹیز، ووکیسشنل ٹریننگ کے اداروں اور نجی شعبے کو شامل کیا گیا ہے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.