پارٹنر سے جھگڑے کے بعد سیکس کرنے والے شخص کو کتے نے کاٹ لیا، عدالت کا کتے کو زہر دے کر مارنے کا حکم

بُلی ایکس ایل، کتے

،تصویر کا ذریعہGetty Images

،تصویر کا کیپشن

امریکی بُلی ایکس کتے انسانوں پر کئی حملوں میں ملوث پائے گئے ہیں

  • مصنف, ایلڈ سکارفیلڈ
  • عہدہ, بی بی سی نیوز

ایک برطانوی عدالت کو بتایا گیا ہے کہ دو اگست کو 32 سالہ شہری سکاٹ تھرسٹن کے پالتو کتے ’ہینک‘ نے انھیں کماتھنشائر کاؤنٹی میں ان کے گھر میں کاٹ لیا تھا۔

مجسٹریٹ کو بتایا گیا کہ صبح سویرے کتے کے مالک کی پارٹنر لیئن بیل نے پولیس کو اس حوالے سے اطلاع دی تھی۔

ایک حکمنامہ جاری کیا گیا کہ امریکی بُلی ایکس ایل نسل کے اس دو سالہ کتے کو زہر دے کر مار دیا جائے تاہم ممکنہ اپیل کی وجہ سے یہ کم از کم 28 روز تک ممکن نہیں ہوسکے گا۔

پولیس افسران کی باڈی کیم فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ جب وہ گھر میں داخل ہوئے تو اس وقت سکاٹ تھرسٹن باغ میں کتے کے منھ پر تھوتھنی لگانے کی کوشش کر رہے تھے۔

اس موقع پر لیئن بیل پولیس کے دو افسران سے کہتی ہیں کہ ’میرے چار بچے ہیں۔ مجھے اس کتے سے محبت ہے لیکن میں نہیں چاہتی یہ میرے بچوں کے قریب بھٹکے۔‘

عدالت کو بتایا گیا کہ بیل اور تھرسٹن ایک دوسرے کے قریب آنے سے قبل کسی بات پر جھگڑ رہے تھے۔ جب انھوں نے سیکس کرنا شروع کیا تو اس وقت کتے نے تھرسٹن پر حملہ کر دیا اور انھیں کاٹ لیا۔

کتے نے تھرسٹن کے بائیں بازو اور تھوڑی پر کاٹا۔ انھیں ایمبولینس بلوانے کی پیشکش کی گئی مگر انھوں نے انکار کر دیا۔ اس کے بعد کتے کو نیچے ایک کمرے میں بند کر دیا گیا۔

19 اگست کو پولیس نے کتے کو اپنی تحویل میں لے لیا۔ اسے اس کے بعد سے پولیس ہیڈکوارٹر میں رکھا گیا۔ کتے کے خطرناک ہونے کی بنیاد پر پولیس نے اسے مارنے کے لیے عدالت سے استدعا کر رکھی تھی۔

بُلی ایکس ایل

،تصویر کا ذریعہGetty Images

،تصویر کا کیپشن

امریکی بُلی ایکس ایل کتے پالنے پر انگلینڈ اور ویلز میں پابندی عائد کی جا رہی ہے

پولیس کی طرف سے فریڈرک لیونڈن نے بتایا کہ یہ خدشہ موجود ہے کہ ’حادثہ اس سے کہیں زیادہ نقصان دہ ہوسکتا ہے۔‘ ان کے مطابق کتے کو باحفاظت کسی مقام پر رکھنا بھی پولیس کے لیے باعث تشویش ہے۔

انھوں نے کہا کہ کتے کے کاٹنے سے تھرسٹن کو اتنے سنگین زخم نہیں آئے تاہم انھوں نے متنبہ کیا کہ ’ہوسکتا ہے کہ اگلی بار یہ اتنا آرام سے نہ کاٹے اور ہوسکتا ہے اگلی بار کسی بچے پر حملہ ہو۔‘

تھرسٹن کے وکیل این برچ نے کہا کہ ’مناسب انتظامات‘ کے بعد کتے کو باحفاظت گھر واپس لایا جاسکتا ہے کیونکہ ’ماضی میں ایسا کوئی واقعہ نہیں ہوا‘۔

مجسٹریٹ نے پولیس کو ’حفاظتی بنیادوں‘ پر کتے کو مارنے کی اجازت دی ہے کیونکہ گھر میں چار چھوٹے بچے بھی موجود ہیں۔

اس میں کہا گیا ہے کہ کتے کو محفوظ انداز میں گھر میں نہیں رکھا جا سکتا۔ اس حکمنانے میں 800 پاؤنڈ اخراجات کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔

عدالت سے نکلنے کے دوران تھرسٹن اور ان کی پارٹنر لیئن بیل نے اس بارے میں کوئی بات کرنے سے انکار کیا۔

برطانیہ میں 31 دسمبر 2023 سے تمام بُلی ایکس ایل نسل کے کتوں کو عوامی مقامات پر رسی اور تھوتھنی پہنانا لازم ہوگا۔ یکم فروری 2024 سے بُلی ایکس ایل کو پالنا غیر قانونی ہوگا، سوائے اس صورت کے کہ مالک استثنیٰ کی درخواست کرے۔

وہ کتے جنھیں استثنیٰ حاصل ہے انھیں رکھنے کے لیے نیوٹر کرانا اور ان پر مائیکرو چپ لگانا لازم ہوگا۔

وہ مالک جو مزید اپنے کتے کو رکھنے کی خواہش نہیں رکھتے، وہ انھیں یوتھنائز (زہر دے کر مارنا) کروا سکتے ہیں اور اپنے اخراجات کے لیے معاوضہ مانگ سکتے ہیں۔

بُلی ایکس ایل کتوں پر اس وقت پابندی عائد کی گئی جب انسانوں پر کئی حملوں میں یہ نسل ملوث پائی گئی۔

BBCUrdu.com بشکریہ