پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد خان آفریدی نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں قومی ٹیم کے انتخاب کو تنقید کا نشانہ بناڈالا۔
واشنگٹن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد آفریدی نے کہا کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے لیے منتخب ٹیم حیران کن ہے۔
سابق کپتان کا کہنا تھا کہ دو سے تین کھلاڑیوں کا نہ ہونا اور کچھ کھلاڑیوں کا ہونا ضروری تھا۔
انہوں نے کہ ٹیم کے انتخاب میں سلیکشن کمیٹی کا بڑا کردار ہوتا ہے، رمیز راجہ کو مشورہ ہے کہ مخلص اور پیشہ وار لوگوں کو قریب کریں۔
شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ کام رمیز بھائی نے نہیں ان کی ٹیم نے کرنا ہے۔
جب ان سے سوال کیا گیا کہ اگر آپ کو کرکٹ بورڈ نے کوئی پیشکش کی تو قبول کریں گے جس پر انہوں نے جواب دیا کہ ابھی فلاحی کاموں میں مصروف ہوں، آگے کی آگے دیکھیں گے۔
شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ امید ہے کہ رمیز راجہ کے آنے سے کچھ بہتری آئے گی، رمیز راجہ ایک عرصے سے کرکٹ کے قریب ہیں۔
جب صحافی نے سوال کیا کہ پاکستان کو اب سپر اسٹارز کیوں نہیں ملتے تو شاہد خان آفریدی کا کہنا تھا کہ سپر اسٹارز بنائے جاتے ہیں، کھلاڑیوں کو اسٹار بننے کے لیے انفرادی طور پر میچ جتوانے ہوں گے۔
شاہد آفریدی نے کہا کہ باصلاحیت کھلاڑیوں کی تربیت کرنا ہوگی۔
Comments are closed.