امریکا اور ایران کے درمیان نیوکلیئر ڈیل کے لیے جمعرات کو ویانا میں دوبارہ مذاکرات شروع ہوں گے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی حکام کا خیال ہے کہ 2015 کی نیوکلیئر ڈیل غیرمتعلقہ ہونے کے قریب ہے کیونکہ ایران اپنے جوہری پروگرام میں تیزی لانے کے لیے اقدامات کر رہا ہے اور اقوام متحدہ کے معائنے کو بھی محدود کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے چیف جوزف بوریل نے نیوکلیئر ڈیل کے لیے نیا مسودہ تیار کرکے تمام فریقین کو بھیجا تھا۔
اس مسودے کی تیاری میں 15 ماہ کا وقت صرف ہوا اور جوزف بوریل نے ایران میں اہم عہدیداران سے ملاقاتیں بھی کی تھیں۔
خیال رہے کہ پچھلے ہفتوں مشرق وسطیٰ کے دورے میں امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا تھا کہ نیوکلیئر ڈیل کی بحالی کی پیشکش پر امریکا ایران کے ردعمل کا انتظار نہیں کرتا رہے گا۔
Comments are closed.