ایک انٹرویو میں عثمان خواجہ نے کہا کہ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کی بڑھتی لیگز ون ڈے کرکٹ کو نچوڑ رہی ہیں جس سے ون ڈے کرکٹ سست موت مر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بین اسٹوکس کے ون ڈے کرکٹ کو چھوڑنے پر حیرانگی نہیں ہوئی، ذاتی طور پر غالباً میں بھی ان ون ڈے کرکٹ کے ساتھ نہیں ہوں، میں یہ نہیں کہتا کہ تینوں فارمیٹ کا کرکٹر بننا ممکن نہیں لیکن یہ آسان نہیں ہے۔
عثمان خواجہ کا کہنا تھا کہ ون ڈے کرکٹ کا ورلڈکپ ابھی ہو رہا ہے جو دیکھنے میں بہت اچھا لگتا ہے، اگر آپ تینوں فارمیٹ کھیلتے ہیں تو پھر آپ گھر میں نہیں رہ سکتے اس لیے بہت زیادہ سفر کی وجہ سے یہ بہت مشکل ہو چکا ہے، اس کے جسمانی اور دماغی طور پر بہت اثرات پڑتے ہیں۔
آسٹریلوی کرکٹر نے مزید کہا کہ اکثریت اب بھی ٹیسٹ کرکٹ کو پسند کرتی ہے اور میرا بھی یہ پسندیدہ فارمیٹ ہے اس لیے ٹیسٹ اور ٹی ٹوئنٹی کے درمیان بہت اچھا توازن رکھا جاسکتا ہے۔
Comments are closed.