وفاقی حکومت نے کورونا وائرس کی ڈیلٹا قسم کے بڑھتے کیسز کے باوجود کراچی میں مکمل لاک ڈاؤن کی مخالفت کردی۔
سربراہ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) اور وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کا کہنا ہے کہ پورے پورے شہر ہفتوں بند کرنا علاج نہیں۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ بار بار آزما چکے ایس او پیز پر عمل درآمد اور زیادہ متاثرہ علاقوں میں لاک ڈاؤن سے کامیابی ملی۔
انھوں نے احتیاطی تدابیر پر عمل درآمد کے لیے سندھ حکومت کو فوج اور رینجرز کی تعیناتی سمیت ہر قسم کے تعاون کی پیشکش کردی۔
علاوہ ازیں ان کا کہنا تھا کہ یکم اگست سے فضائی سفر کرنے والوں اور اسکول کالج کے اساتذہ کو لازمی ویکسی نیشن کروانی ہوگی۔
سرکاری ملازمین، ہالز، ریسٹورنٹس، چائے خانوں، مارکیٹ اور شاپنگ مالز میں کام کرنے والوں کو 31 اگست کے بعد بغیر ویکسی نیشن کام کی اجازت نہیں ہوگی۔
Comments are closed.