وفاق اور سندھ میں گندم کی یکساں امدادی قیمت مقرر کرنے پر اختلاف برقرار ہے، جس کے بعد قیمت کے تقرر میں تاخیر سامنے آئی ہے۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ روز اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی)نے گندم کی امدادی قیمت کا فیصلہ ایک ہفتے کےلیے موخر کیا تھا۔
ای سی سی نے وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی کو ایک ہفتے میں سندھ کے ساتھ معاملات حل کرنے کی ہدایت کی تھی۔
وزارت فوڈ سیکیورٹی کے حکام کے مطابق سندھ کے سوا باقی تمام صوبے گندم کی امدادی قیمت 3 ہزار روپے فی من مقرر پر متفق ہیں۔
حکام کے مطابق دوسری طرف سندھ حکومت گندم کی امدادی قیمت 4 ہزار روپے فی من مقرر کرنے کے اپنے فیصلے پر قائم ہے، کوشش ہے معاملے پر اتفاق رائے قائم کیا جائے۔
ذرائع کے مطابق گندم کی 4 ہزار روپے امدادی قیمت سے مہنگائی بڑھنے کا خدشہ ہے، دوسری طرف وزارت خوراک کو ای سی سی نے ہدایت کی کہ رواں ہفتے سندھ کو یکساں امدادی قیمت پر قائل کریں۔
وزارت خوراک پہلے ہی گندم کی امدادی قیمت 3 ہزار سے 32 سو روپے فی من کی تجویز ای سی سی کو ارسال کرچکا ہے۔
حکام کے مطابق گزشتہ دنوں مشیر زراعت منظور وسان نے گندم کی امدادی قیمت کے حوالے سے اسلام آباد میں ہونے والے اجلاس میں 3 ہزار روپے فی من امدادی قیمت مقرر کرنے پر اتفاق ظاہر کیا تھا۔
تاہم سندھ حکومت نے بعد ازاں امدادی قیمت 4 ہزار روپے فی من مقرر کی جبکہ گزشتہ سال گندم کی امدادی قیمت 2200 روپے فی من تھی۔
Comments are closed.