وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کراچی کے نیشنل ڈیٹا بیس رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) میگا سینٹر میں سندھ سکسیشن پروگرام کا افتتاح کردیا۔
اس حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ سندھ پہلا صوبہ ہے جس نے نادرا کے ساتھ ملکر سکسیشن سرٹیفکیٹ کا کام شروع کیا۔
انھوں نے بتایا کہ پہلے سکسیشن سرٹیفکیٹ عدالت کے ذریعے جاری ہوتے تھے، عدالتیں 3 سے 6 ماہ اور کبھی کبھار 5 سال میں سکسیشن سرٹیفکیٹ جاری کرتی تھی۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ سپریم کورٹ کے مطابق عدالت کے کُل کام کا 30 فیصد ورک لوڈ سکسیشن سرٹیفکیٹ کا ہوتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وراثتی سرٹیفکیٹ کے نادرا سے اجراء کا قانون بنایا، ہم نے تمام قانونی تقاضے مکمل کیے اور عوام کو سہولت پہنچائی۔
انھوں نے مزید کہا کہ سندھ حکومت نے قانون سازی کی اور نادرا سے مل کر نظام مرتب کیا۔
وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ 25 جون تک نادرا سینٹرز سے وراثتی سرٹیفیکیٹ کا آغاز کردیا حائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ1 کروڑ 80 لاکھ افراد کو آئندہ تین ماہ میں ویکسین لگانے ہدف رکھا تھا۔
انھوں نے مزید کہا کہ صحافیوں کے تحفظ سے متعلق بل گورنر سندھ نے اعتراض لگا کر واپس کیا، تاہم اگر گورنر سندھ کے اعتراضات میں وزن ہوا تو اس کو دیکھا جائے گا۔
Comments are closed.