وزیرِاعظم نے رمضان المبارک میں سحر و افطار کے اوقات میں لوڈ شیڈنگ نہ کرنے کی ہدایت کردی۔
وزیرِ اعظم نے رواں سال موسمِ گرما میں کم سے کم لوڈ شیڈنگ کی ہدایت کردی۔
اسلام آباد میں وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت اجلاس میں رواں سال موسم گرما میں بجلی کی فراہمی اور پاور سیکٹر کے مختلف منصوبوں کا جائزہ لیا گیا۔
سرکاری اعلامیہ کے مطابق اجلاس کو رواں سال موسم گرما میں بجلی کی متوقع طلب و فراہمی پر بریفنگ دی گئی۔
اجلاس کو 10 ہزار میگاواٹ سولر آئزیشن منصوبے پر پیش رفت سے بھی آگاہ کیا گیا اور بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ حکومت سرکاری عمارتوں کی سولر آئزیشن کےلیے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کر رہی ہے۔ منصوبے کی تکمیل معینہ مدت میں یقینی بنائی جائے گی۔
بریفنگ کے مطابق مقامی سطح پر سولر پینلز کی تیاری کی مجوزہ پالیسی کابینہ میں منظوری کےلیے پیش ہوگی۔ الیکٹرک بائیکس کی مقامی سطح پر تیاری سے متعلق پالیسی بھی حتمی مراحل میں ہے۔
بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ الیکٹرک بائیکس کی تیاری کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت مکمل کرلی ہے۔
اجلاس کو گیس کی بچت کے لیے گیزرز میں کونیکل بیفلز کی تنصیب سے بھی آگاہ کیا گیا۔ یہ منصوبہ مقررہ ہدف سے ایک ماہ پہلے ہی مکمل کر لیا گیا ہے۔ بجلی کی زیادہ کھپت والے پنکھوں اور بلبز کی تیاری 30 جون کے بعد بند کر دی جائے گی۔
اعلامیہ کے مطابق اجلاس کو زرعی ٹیوب ویلز کی سولر آئزیشن پر پیش رفت سے بھی آگاہ کیا گیا۔
اجلاس کو کابینہ کے 3 جنوری 2023 کے بجلی بچت پلان پر عملدرآمد سے بھی آگاہ کیا گیا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ سرکاری عمارتوں کی سولر آئزیشن کی رفتار کو تیز کیا جائے۔
وزیرِ اعظم نے تھر مٹیاری 500 کے وی ٹرانسمیشن لائن کے بچھانے میں تعطل پر برہمی کا اظہار کیا اور سوال کیا کہ تھر مٹیاری ٹرانسمیشن لائن کو معینہ مدت میں کیوں مکمل نہیں کیا گیا؟
انھوں نے ہدایت کی کہ اس منصوبے میں غفلت کے مرتکب افسران کے خلاف کارروائی یقینی بنائی جائے۔ انھوں نے این ٹی ڈی سی بورڈ کی ازسر نو تشکیل کی بھی ہدایت کی۔
Comments are closed.