وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی برائے بین المذاہب و ہم آہنگی حافظ طاہر اشرفی نے کہا ہے کہ اس وقت پوری دنیا میں سب سے اہم مسئلہ فلسطین کا ہے۔ فلسطین کے اسپتالوں پر حملے کیے جا رہے ہیں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فلسطین کے الشفاء اسپتال کی بجلی تک بند کر دی گئی ہے۔
حافظ طاہر اشرفی نے کہا کہ وزیراعظم نے او آئی سی اجلاس میں اقوام متحدہ سے یہ جنگ روکنے کیلئے زور دیا۔ یہ مسئلہ فلسطین کا نہیں ہے بلکہ پوری مسلم اُمّہ کا ہے۔
انہوں نے کہا ہمارے سپہ سالار نے فلسطین کیلئے امداد بھی بھیجی ہے اور یہ سلسلہ جاری رہے گا۔
حافظ طاہر اشرفی نے کہا کہ لاکھوں کی تعداد میں فلسطینی مظلوم ہیں، اب 12 ہزار کے قریب شہید ہیں۔ یہ جنگ مسلم اور غیر مسلم کی نہیں بلکہ ظالم اور مظلوم کی جنگ ہے۔ وفاقی حکومت جو کچھ کرسکتی ہے وہ کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا آج یو این او نے بھی مطالبہ کیا ہے کہ ان جرائم کی تحقیقات ہونی چاہیے۔ ایک لمبے عرصے بعد پوری اُمّہ ایک موقف کیساتھ سامنے آئی ہے۔
حافظ طاہر اشرفی نے کہا فوری جنگ بندی، امداد کی فراہمی، خود مختار ریاست اور اسرائیلی جرائم پر تحقیقات کے متفقہ مطالبات او آئی سی میں سامنے آئے۔ اس وقت فلسطین میں جنگ نہیں نسل کشی کی جارہی ہے۔ مسئلہ فلسطین و کشمیر امت مسلمہ کے مسائل ہیں جن میں کامیابی مظلوموں کی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں پیغام پاکستان علماء و مشائخ کنونشن کا انعقاد کیا جائے گا۔ ایک شعوری مہم کیساتھ پیغام پاکستان کے متفقہ فتوے کو آگے بڑھانا لازمی ہے۔
حافظ طاہر اشرفی نے کہا کہ حج پالیسی 2024ء کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ سرکاری کیساتھ نجی طور پر خدمات انجام دینے والے بھی عازمین کو سہولیات فراہم کریں۔
انہوں نے کہا کہ حرمین الشریفین میں سیاست کی بجائے عبادت کی جائے۔ اسلامی تعاون تنظیم کی سربراہی سعودی عرب کے پاس ہے جس میں 57 ممالک نے او آئی سی پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔
Comments are closed.