وزارت داخلہ نے الیکشن کمیشن کو ضمنی انتخابات کے دوران دہشتگرد کارروائیوں سے متعلق خبردار کردیا۔
الیکشن کمیشن کو لکھے گئے خط میں وزارت داخلہ نے خبردار کیا کہ پنجاب میں سیاسی افراد کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے، ضمنی انتخابات کا انعقاد محتاط انداز میں کیا جائے، سندھ اور بلوچستان کی قوم پرست ذیلی تنظیمیں کراچی سمیت سندھ کے مختلف شہروں میں دہشتگردی کی کارروائیاں کرسکتی ہیں۔
وزارت داخلہ کی جانب سے الیکشن کمیشن کو لکھے گئے خط میں کہا گیا کہ دہشتگرد ضمنی انتخابات کے دوران کارروائیاں کر سکتے ہیں۔ سندھ، بلوچستان کی قوم پرست ذیلی تنظیمیں سندھ و کراچی میں دہشتگرد کارروائیاں کر سکتی ہیں، سندھ اور کراچی میں دہشتگرد کارروائیاں الیکشن کے دن اور پہلے ہو سکتی ہیں۔
خط میں کہا گیا کہ امن و امان کی صورت حال کو کنٹرول کرنا اکیلا پولیس کے لیے ممکن نہیں، اس وقت ملک میں سیاسی کشیدگی ہے، کارکنان ضرورت سے زیادہ پر جوش ہیں، مختلف صوبوں میں پولیس جانبداری کا مظاہرہ کر رہی ہے۔
وفاقی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ دہشتگردوں نے کے پی، پنجاب اور کراچی میں کارروائیاں بڑھا دی ہیں، گزشتہ چند ماہ سے سیلاب کے سبب صورتحال خراب ہوئی، اس وقت فوج اور پیرا ملٹری فورسز سیلاب ریلیف آپریشن میں مصروف ہیں۔
خط میں کہا گیا کہ دہشتگردوں اور شرپسندوں نے اپنی کارروائیوں میں اضافہ کیا ہے، 2021 کے مقابلے میں رواں سال کے پی میں دہشتگرد کارروائیوں میں 52 فیصد اضافہ ہوا، سوات، بونیر، مردان، پشاور، ٹانک، لکی مروت میں دہشتگرد موجود ہیں۔
وفاقی وزارت داخلہ نے الیکشن کمیشن کو خط میں ایجسنیوں کی رپورٹس کا حوالہ بھی دیا ہے، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور دیگر افراد کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، حکومت کے حمایتیوں اور امن کمیٹی کے ارکان کو ٹارگٹ کیا جا رہا ہے، کے پی میں ٹارگٹ کلنگ میں اضافہ ہوا ہے، گزشتہ 3 ماہ میں کے پی میں دہشتگردی کے 222 واقعات ہوئے ہیں۔
Comments are closed.