نگراں وزیراعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر نے اپنی نگراں کابینہ کے تعارفی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے امن و امان کو کنٹرول کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
نگراں وزیراعلیٰ نے بالخصوص کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں اور کراچی میں اسٹریٹ کرائم کے خاتمے کیلئے سخت اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا۔
اجلاس کے ابتداء میں نگراں وزیراعلیٰ نے کہا کہ اجلاس کا مقصد گڈ گورننس، عوام کی خدمت اور الیکشن کمیشن کو ان کے کام کی انجام دہی میں معاونت کا ایجنڈا ترتیب دینا ہے۔
نگراں وزیراعلیٰ مقبول باقر کا کہنا تھا کہ سیلاب کے بعد صوبے میں غربت کئی گنا بڑھ گئی ہے، اس لیے غربت کے خاتمے کیلئے ٹھوس اقدامات کرنے کی اشد ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ نگراں حکومت غیر سیاسی ہے اور یہ ان کی سماجی و سیاسی شناخت یا وابستگی سے قطع نظر سب کےلیے ہے، ہم دوسروں پر الزامات کی انگلیاں اٹھانے کیلئے نہیں ہیں لیکن ہم لوگوں کی خدمت کرکے گورننس کو بہتر بنانے کی کوشش کریں گے اور الیکشن کمیشن کی مدد کریں گے۔
جسٹس (ر) باقر نے کہا کہ صوبے میں بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دینے کی ضرورت ہے کیونکہ اس سرزمین پر مختلف عقائد کے لوگ مل جل کر رہتے ہیں لیکن ریاست دشمن عناصر مذہبی منافرت کو ہوا دے کر امن بگاڑنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں نے غلبہ حاصل کر لیا ہے اس لیے کابینہ نے ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن شروع کرنے کا فیصلہ کیا۔
نگراں وزیر داخلہ کو ہدایت کی گئی کہ وہ پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مشاورت سے لائحہ عمل مرتب کریں تاکہ ڈاکوؤں کے خلاف ایک مربوط کلین اپ آپریشن شروع کیا جاسکے۔
کابینہ کے ارکان نے نشاندہی کی کہ شہر میں جاری ترقیاتی کاموں کی وجہ سے کام کے اوقات میں ٹریفک جام کے مسائل بڑھ جاتے ہیں، اس لیے ٹریفک پولیس کو ہدایت کی گئی کہ وہ ٹریفک کی روانی کو مناسب طریقے سے منظم کریں۔
اجلاس میں تفصیلی تبادلہ خیال کے بعد جاری ترقیاتی اسکیموں اور غیر ملکی امداد سے چلنے والے منصوبوں پر کام کو تیز کرنے کا فیصلہ کیا گیا تاکہ انہیں وقت پر مکمل کیا جاسکے۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ دور دراز علاقوں سے لوگ کراچی اور اپنے متعلقہ اضلاع میں سرکاری دفاتر کا چکر لگاتے ہیں جہاں ان کے مسائل حل نہیں ہو رہے۔
وزیراعلیٰ نے تمام وزراء بالخصوص ریونیو، بلدیات، پولیس اور ہیلتھ کو ہدایت کی کہ وہ اپنے اپنے محکموں کو ہدایت دیں کہ وہ اپنے دفاتر کو ہر جگہ فعال اور عوام پر مبنی بنائیں۔
کابینہ نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ سندھ گزشتہ دو سالوں سے پولیو سے پاک ہوچکا ہے لیکن مختلف علاقوں میں مثبت نمونے پائے گئے ہیں، وزیر صحت پر زور دیا گیا کہ وہ اس صوبے کو پولیو کے موذی مرض سے پاک کرنے کیلئے ضروری اقدامات کریں۔
وزیراعلیٰ نے تمام نگراں وزراء کو ہدایت کی کہ وہ اپنے اپنے محکموں کی پریزنٹیشنز تیار کریں تاکہ اس کے مطابق مفاد عامہ کے فیصلے کیے جاسکیں۔
اجلاس میں نگراں وزراء بریگیڈیئر (ر) حارث نواز، یونس دھاگا، مبین جمانی، ڈاکٹر سعد خالد، ڈاکٹر جنید شاہ، مسز رانا حسین، ایشور لال، ارشد ولی محمد، عمر سومرو، خدا بخش مری، چیف سیکریٹری ڈاکٹر فخر عالم، ایڈووکیٹ جنرل حسن اکبر، وزیراعلیٰ سندھ کے سیکریٹری رحیم شیخ اور دیگر نے شرکت کی۔
Comments are closed.