اسلام آباد کی عدالت نے نور مقدم قتل کیس کے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کے جسمانی ریمانڈ میں دو دن کی توسیع کردی۔
مرکزی ملزم ظاہر جعفر کو مزید تفتیش کے لیے دوبارہ پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
عدالت نے ملزم ظاہرجعفر کو 2 اگست کو دوبارہ عدالت کے سامنے پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
گزشتہ روز ملزم ظاہر جعفر لاہور میں پولی گرافک ٹیسٹ سے قبل بے ہوش ہونے کی ایکٹنگ کرتا رہا۔ پنجاب فرانزک سائنس لیب میں ملزم ظاہر جعفر کا پولی گرافک ٹیسٹ مکمل ہونے پر واپس اسلام آباد لایا گیا۔
واضح رہے کہ ملزم کے والدین اور دو ملازمین کو بھی قتل کے مقدمے میں گرفتار کیا جا چکا ہے۔
20 جولائی کو تھانہ کوہسار کی حدود ایف سیون فور میں 27 سالہ لڑکی نور مقدم کو تیز دھار آلے سے قتل کیا گیا تھا۔
اسلام آباد پولیس نے 20 جولائی کی رات ملزم ظاہر کو ان کے گھر سے گرفتار کیا تھا جہاں نور کے والدین کے مطابق ملزم نے تیز دھار آلے سے قتل کیا اور سر جسم سے الگ کیا تھا۔
Comments are closed.