وزیراعظم عمران خان نے ایک بار پھر سابق وزیراعظم نواز شریف پر کھل کر تنقید کی ہے۔
میر پور آزاد کشمیر میں انتخابی جلسے سے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ کمزور جیل میں جائے اور طاقتور این آر او لے کر باہر چلا جائے۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف لندن میں پوتے کا پولو میچ دیکھ رہا ہے، بادشاہوں والے کھیل کا پیسا کہاں سے آیا، یہ آپ کا پیسا ہے۔
عمران خان نے مزید کہا کہ نواز شریف اپنے دور میں مسئلہ کشمیر پر اس لیے نہیں بولتے تھے کہ انہیں ڈر تھا کہ نریندر مودی ناراض نہ ہوجائے۔
اُن کا کہنا تھا کہ میں نے ہر فورم پر کشمیر کا کیس لڑا ہے اور دنیا کو بتایا کہ بھارت میں آر ایس ایس کی نسل پرست حکومت ہے، جو دیگر شہریوں کو برابر تسلیم نہیں کرتی۔
وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ بھارت نے اگست 2019ء میں جو کرنا تھا کرلیا وہ اپنے عزائم میں ناکام ہوگیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کشمیریوں نے کبھی ہار نہیں مانی، مقبوضہ کشمیر میں گن استعمال کرکے نوجوانوں کو اندھا کیا جاتا تھا، وہاں ماورائے عدالت قتل ہوتے تھے۔
عمران خان نے کہا کہ نواز شریف بھارت گیا تو حریت رہنماؤں سے نہیں ملا، بھارت سمجھتا تھا 5 اگست کا اقدام پاکستان چپ کر کے ہضم کر جائے گا۔
اُن کا کہنا تھا کہ بچپن سے فیصلہ کیا تھا کہ اللہ نے موقع دیا تو کشمیر کا کیس دنیا میں لڑوں گا، دنیا کو بتایا کہ بھارت میں آر ایس ایس حکومت نسل پرست ہے، جو صرف مسلمانوں پر نہیں سکھ اور عیسائیوں پر بھی ظلم کر رہے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے دلیر نوجوانوں کو سلام پیش کرتا ہوں، 8 لاکھ فوج کشمیر میں ہے، دنیا میں کوئی اور لوگ ہوتے تو گھٹنے ٹیک دیتے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت نے جو کرنا تھا کرلیا، بھارت کشمیر کی ڈیموگرافی بدلنے کی کوشش کر رہا ہے، میں کہہ رہا ہوں بھارت ناکام ہوجائے گا، یہ جنگی جرم ہے۔
عمران خان نے کہا کہ دو بڑی پارٹیاں 30 سال سے ملک کو نوچ رہی تھیں، یہ خود پیسہ بناتے ہیں، نیچے لوگوں کو بھی پیسہ بنانے دیتے ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ ووٹ دیتے ہوئے دوستی، قبیلے، برادری کا نہ سوچیں، ووٹ ڈالتے ہوئے دیکھنا کہ پارٹی لیڈر صادق اور امین ہے یا نہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ وسائل کی وجہ سے لوگ امیر اور غریب نہیں ہوتے، قانونی کی حکمرانی اور انصاف والے ملک خوشحال ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج ملک کی عدالتیں آزاد ہیں، یہ لوگ کیوں باہر بھاگے ہوئے ہیں، لاہور ہائی کورٹ کو تحریک انصاف کنٹرول نہيں کرتی۔
اگر عدالتیں یا نیب کنٹرول کرتے تو اپنے وزیروں کو کیوں جیل میں ڈالتے، ہوسکتا ہے کہ تحریک انصاف میں کسی دو نمبر آدمی کو ٹکٹ دے دیا ہو، لیکن جب وہ خود چوری نہیں کریں گے تو کسی اور کو کیسے کرنے دیں گے۔
عمران خان نے کہا کہ ہم نے طاقتور کو قانون کے نیچے لانا ہے، میری حکومت آنے سے پہلے نواز شریف کے بیٹے باہر بھاگ گئے تھے۔
اُن کا کہنا تھا کہ مجھ پر انتقامی کارروائی کی، سپریم کورٹ لے کرگئے، میں ملک سے نہیں بھاگا، جو ثبوت مانگے، ایک ایک ثبوت میں نے دیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ میں نے چوری نہیں کی، میں باہر نہیں بھاگا، یہ لوگ ملک کو لوٹ رہے تھے، اس لیے باہر بھاگ گئے۔
Comments are closed.