بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

نامناسب پیغامات کا معاملہ، ٹم پین آسٹریلوی ٹیم کی کپتانی سے مستعفی

انگلینڈ کے خلاف ایشیز سیریز سے چند ہفتے قبل کپتان ٹم پین نے استعفی کیوں دیا؟

TIM PAINE

،تصویر کا ذریعہGetty Images

،تصویر کا کیپشن

حال ہی میں مجھے معلوم ہوا کہ میری نجی ٹیکسٹ گفتگو کو عام کیا جانے والا ہے۔

آسٹریلیا کی ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کے کپتان ٹم پین نے اپنے عہدے سے استعفی دے دیا ہے۔ یہ استعفی ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب انگلینڈ کے خلاف ایشیز سیریز کے آغاز میں چند ہی ہفتے باقی ہیں۔

ٹم پین کے خلاف حال ہی میں کرکٹ آسٹریلیا نے ان الزامات پر تفتیش کی تھی کہ انہوں نے 2017 میں اپنی ایک ساتھی کو غیر مناسب پیغامات بھیجے تھے۔

ٹم پین نے استعفے کی وجوہات بیان کرتے ہوئے ہوبارٹ میں پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ اگرچہ انہیں اس تفتیش میں بری کر دیا گیا تھا لیکن وہ اپنے اس عمل پر آج بھی شرمندہ ہیں۔

کرکٹ آسٹریلیا کی تفتیش کے بعد اس واقعے کی تفصیلات اب تک صیغہ راز رکھی گئی تھیں لیکن آنے والے دنوں میں ان کے منظر عام آنے کے امکان کے باعث ٹم پین نے استعفی دینے کا فیصلہ کیا۔

یہ بھی پڑھیے

کرکٹ آسٹریلیا نے ٹم پین کے استعفے کو منظور کر لیا ہے اور آٹھ دسمبر کو پہلے ایشیز ٹیسٹ سے قبل نئے کپتان کا اعلان کر دیا جائے گا۔

اپنی پریس کانفرنس کے دوران ٹم پین نے کہا کہ ان کے لیے بطور کپتان استعفی دینا مشکل فیصلہ تھا لیکن ان کے خاندان اور کرکٹ کے لیے یہ ایک درست فیصلہ ہے۔

انھوں نے کہا کہ ‘ہمارا خیال تھا کہ اب یہ ماضی کا حصہ بن چکا ہے اور اب میں صرف کرکٹ ٹیم پر فوکس کر سکوں گا لیکن حال ہی میں مجھے معلوم ہوا کہ میری نجی ٹیکسٹ گفتگو کو عام کیا جانے والا ہے۔‘

ٹیم پین نے کہا کہ ان کے خیال میں 2017 میں ہونے والا یہ واقعہ اس معیار اور توقعات پر پورا نہیں اترتا کو آسٹریلوی ٹیم کے کپتان سے رکھی جاتی ہیں۔

‘میں اپنی اہلیہ، اپنے خاندان اور دوسری پارٹی کو تکلیف پہنچانے پر نہایت شرمندہ ہوں اور اس سے کرکٹ کو پہنچنے والے نقصان پر بھی۔ میرے نزدیک میرا مستعفی ہونا درست فیصلہ ہو گا کیونکہ میں نہیں چاہتا کہ ایشیز سیریز سے پہلے آسٹریلیا کی ٹیم متاثر ہو۔‘

ٹیم پین 2018 سے آسٹریلیا کی ٹیسٹ ٹیم کے کپتان ہیں۔ ان سے پہلے سٹیون سمتھ بھی ایک بال ٹیمپرنگ تنازعے کا شکار ہو کر کپتانی سے دست بردار ہوئے تھے۔

کرکٹ آسٹریلیا کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق ٹم پین کے خلاف تفتیش میں ان کے خلاف کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی کا الزام ثابت نہیں ہوا لیکن بورڈ اس طرز کی زبان اور رویے کو نظر انداذ نہیں کر سکتا۔

BBCUrdu.com بشکریہ
You might also like

Comments are closed.