thailand teen pic jessica27 best online dating houston site to chat online asian matrimonial sites uk mormon penpals

بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

ناشتے میں چاکلیٹ کھانے کے طبی فوائد

چاکلیٹ ہر عمر کے فرد کی پسندیدہ غذاؤں میں سے ایک ہے، خوشی کے موقعوں پر بطور میٹھا کھائی جانے والی چاکلیٹ کا تعلق صرف خوشیوں اور تقریبات سے ہی نہیں بلکہ انسانی صحت کے ساتھ بھی جڑا ہے جسے متعدد بار سائنسی تحقیقات میں بھی ثابت کیا جا چکا ہے۔

طبی و غذائی ماہرین کے مطابق چاکلیٹ کھانے سے صحت پر بے شمار طبی فوائد حاصل ہوتے ہیں جس میں خوشی کے ہارمونز کا ریلیز ہونا، موڈ کا قدرتی طور پر خوشگوار ہونا اور سر درد جیسی شکایت کا فوری علاج سر فہرست ہے، چاکلیٹ ذہنی دباؤ سے نجات دلانے میں معاون ثابت ہوتی ہے۔

پتوں پر مشتمل جنگلی پودے ایلویرا کو گھیکوار اور کنوار گندل بھی کہا جاتا ہے، ماہرینِ جڑی بوٹیوں کی جانب سے ایلوویرا کے پتوں میں موجود لیس دار مواد کو انسانی صحت کے لیے نہایت مفید قرار دیا جاتا ہے۔

کالی مرچ جیسا ہی ترش ذائقہ رکھے والی چھوٹے دانوں پر مشتمل سفید مرچ تقریباََ ہر گھر کے باورچی خانے میں پائی جاتی ہے، سفید مرچ کو زیادہ تر ’وائٹ پیپر‘ کے نام سے جانا جاتا ہے، اس کا ایک مخصوص ذائقہ سب ہی کو بھاتا ہے جبکہ اس کے استعمال سے کھانوں میں منفرد ذائقہ اور صحت پر متعدد مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

طبی و غذائی ماہرین کے مطابق چاکلیٹ کھانا صحت کے لیے نہایت مفید ہے جبکہ چاکلیٹ کے استعمال پر کی جانے والی متعدد سائنسی تحقیقات سے یہ بھی ثابت ہوچکا ہے کہ خصوصاً ناشتے میں چاکلیٹ کھانے سے اس کے فوائد میں اضافہ ہو جاتا، ناشتے میں چاکلیٹ کے استعمال کے سبب انسان دن بھر چاک و چوبند اور خوشگوار موڈ میں رہتا ہے۔

ماہرین کے مطابق چاکلیٹ کی دو اقسام ہیں، بلیک اور ڈارک (براؤن)  چاکلیٹ، ماہرین کا کہنا ہے کہ براؤن چاکلیٹ دماغ میں ’سیروٹونین‘ نامی مادہ پیدا کرتی ہے جس سے ذہنی دباؤ سے نجات ملتی ہے، چاکلیٹ بے چینی اور ذہنی تناؤ میں 70فیصد تک کمی لاتی ہے۔

براؤن چاکلیٹ دل کے امراض کی روک تھام کے لیے بھی نہایت مددگار ثابت ہوتی ہے، اس کے استعمال سے فالج کے حملے کے خدشات میں کمی واقع ہوتی ہے۔

سرسوں سے حاصل ہونے والے بیج رائی کہلاتے ہیں، ان بیجوں سے جہاں سرسوں کا تیل حاصل کیا جاتا ہے وہیں اِن کے براہ راست استعمال سے صحت پر بے شمار فوائد بھی حاصل کیے جا سکتے ہیں، رائی کے دانے صحت کے لیے نہایت مفید ہیں۔

طبی ماہرین کی جانب سے قدرتی اجزاء اور غذائیں ہمیشہ ہی سے انسانی جسم اور اس کے نظام کے لیے بہترین قرار دی جاتی ہیں جن کے استعمال سے بیش بہا فوائد حاصل کیے جا سکتے ہیں۔

دوسری جانب بلیک چاکلیٹ انسولین کی سطح کو متوازن بناتی ہے اور قلب کے نظام کو صحت مند اور متحرک رکھتی ہے، ماہرین کے مطابق بلیک چاکلیٹ صحت کو نقصان پہنچانے والے منفی کولیسٹرول میں کمی کا سبب بنتی ہے اور مثبت کولیسٹرول کو بڑھاتی ہے، بلیک چاکلیٹ کا استعمال بلڈ پریشر کو معمول پر رکھنے میں بھی کردار ادا کرتا ہے۔

ماہرین کے مطابق 20 سے 80 عمر کے 968 رضاکاروں پر کی گئی تحقیق میں یہ بات واضح طور پر سامنے آئی ہے کہ ناشتے میں چاکلیٹ کھانا دماغی صلاحیت، صحت اور کارکردگی میں اضافہ کرتا ہے۔

غذائی ماہرین کی جانب سے چیا سیڈز یعنی کے تخم داؤدی اور تخم بالنگا کو سپر فوڈ قرار دیا جاتا ہے جبکہ ان دونوں کا استعمال فوائد میں یکساں ہے، جب بات وزن کم کرنے کی آتی ہے تو ماہرین غذائیت اسے ڈائیٹ میں ضرور شامل کرنے کو کہتے ہیں، دونوں ہی کیلشم اور فائبر حاصل کرنے کا بڑا ذریعہ بھی ہیں۔

غذائی ماہرین کا کہنا ہے کہ آلوؤں سے متعلق عام عوام میں بہت غلط تاثر پایا ہے کہ ان میں غذائیت نہیں بلکہ یہ صرف موٹاپے کا سبب بنتے ہیں، جو افراد ڈائیٹنگ کا سوچتے ہیں وہ آلوؤں کو بھی اپنی غذا سے نکا ل دیتے ہیں، حالانکہ حقیقت اس کے بر عکس ہے۔

تحقیق کے نتائج سے یہ تصدیق شدہ بات ہے کہ ناشتے میں چاکلیٹ کا استعمال اضافی وزن میں کمی لانے میں بھی بے حد معاون ثابت ہوتا ہے۔

 غذائی ماہرین کے مطابق صبح 9 بجے سے قبل چاکلیٹ کھانے سے اس کا صحت پر کوئی نقصان نہیں ہوتا جبکہ دن کے درمیانے حصے میں چاکلیٹ کھانے کے سبب یہ فوائد اور  توانائی تو فراہم کرتی ہے مگر اضافی کیلوریز ہونے کے سبب جسم میں ذخیرہ ہوکر چربی پیدا کرنے کا بھی سبب بنتی ہے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.