سندھ ہائی کورٹ نے ناردرن بائی پاس پر فیروز شیدہ گوٹھ اراضی کے تنازع کیس میں ریمارکس دیے کہ ناردرن بائی پاس پر گوٹھ کہاں سے آگئے؟
عدالت نے بورڈ آف ریونیو و دیگر اداروں سے وضاحت طلب کرلی۔
سندھ ہائی کورٹ میں ناردرن بائی پاس پر فیروز شیدہ گوٹھ اراضی کے تنازع کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نے بورڈ آف ریونیو و دیگر اداروں سے وضاحت طلب کرلی۔
جسٹس حسن اظہر رضوی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ گوٹھ آباد کرنا قبضہ کرنے کا لائسنس ہے، بتایا جائے قیمتی زمین کیسے کوڑیوں کے بھاؤ دی گئی؟ ناردرن بائی پاس پر گوٹھ کہاں سے آگئے؟ حکومت نے جو کارنامے جاری کیے ان میں سے ایک یہ بھی ہے اتنی بڑی بڑی زمینیں دیکھ کر حیرانی ہوتی ہے۔
عدالت نے آئندہ سماعت پر تمام فریقین کو اپنے جوابات جمع کروانے کی ہدایت کردی۔
عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آنکھوں میں دھول جھونکنے والے جوابات ہرگز جمع نہ کروائے جائیں۔
سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ یہ گوٹھ اور انڈسٹری پلاٹ کا تنازع ہے۔
Comments are closed.