نئی دلی کے علاقے جہانگیر پوری میں ہندو انتہا پسندوں کے جلوس کے دوران فسادات پھوٹ پڑے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ہفتے کو ہندو گروپوں نے بغیر اجازت جلوس نکالا، جس پر وشواہندو پریشد اور بجرنگ دل کے ارکان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
اس جلوس کے مسجد کے سامنے سے گزرنے پر ہندو اور مسلمانوں کے درمیان فسادات ہوئے تھے، علاقے کے مسلمانوں کا کہنا تھا کہ جلوس میں شامل افراد کے پاس ہتھیار تھے، جنہوں نے مسجد میں توڑ پھوڑ کی بھی کوشش کی۔
پولیس نے اب تک 23 ملزمان کو حراست میں لینے کا دعویٰ کیا ہے۔
گزشتہ ہفتے گجرات، مدھیہ پردیش، جھاڑ کھنڈ اور مغربی بنگال میں بھی رام نوامی کی تقریبات کے دوران فرقہ وارانہ جھڑپیں ہوئی تھیں۔
Comments are closed.