چینی کا استعمال موجودہ عہد میں عام ہے، اکثر لوگوں کو کھانے کے بعد یا رات کے وقت کچھ میٹھا کھانے کی طلب ہوتی ہے مگر غذا میں میٹھے کا ضرورت سے زیادہ استعمال مختلف امراض کا خطرہ بڑھا دیتا ہے۔
مختلف غذاؤں جیسے پھلوں، سبزیوں، دودھ یا اس سے بنی مصنوعات اور اجناس میں قدرتی شکر موجود ہوتی ہے، ہمارا نظام ہاضمہ اس قدرتی مٹھاس کو سست روی سے ہضم کرتا ہے تاکہ جسم کو مسلسل توانائی فراہم کی جاسکے۔
ماہرین نے میٹھے کی خواہش کو کم کرنے کے چند طریقے بتائے ہیں جو کہ درج ذیل ہیں۔
پھلوں میں موجود مٹھاس ہمارے جسم میں مختلف افعال انجام دیتی ہے، ان میں ضروری غذائی اجزاء اور وٹامنز بھی شامل ہوتے ہیں جو آپ کی میٹھے کی خواہش کو کم کر سکتے ہیں۔ پھلوں کا استعمال آپ کی میٹھے کی طلب کو بھی پورا کرے گا اور یہ ایک صحت مند غذا بھی ثابت ہوگا۔
اگر آپ اپنے روز مرہ کے کھانوں میں پروٹین کی مقدار بڑھا دیں تو یہ میٹھے کی طلب کو کم کرنے کے ساتھ ساتھ وزن میں بھی کمی کرسکتا ہے۔
ایک تحقیقی مطاللعے میں شامل وزن کم کرنے والے کے خواہش مند افراد اپنی غذا میں 25 فیصد پروٹین کا استعمال کرتے ہیں، جس سے ان کی کھانا کھانے کی خواہش میں 60 فیصد تک کمی واقع ہوئی ہے اور بے وقت کی بھوک پر بھی قابو پانے میں مدد ملی۔ اگر انڈہ، دودھ یا دہی سے بنی اشیاء نہیں لینا چاہتے تو آپ پھلیاں، سویا، دالیں یا پھر چنے کا انتخاب بھی کرسکتے ہیں۔
اکثر میٹھے کی طلب اُس وقت بھی ہوتی ہے جب آپ پانی کی کمی کا شکار ہوتے ہیں اس لئے جائزہ لیں کہ کیا آپ روزمرہ کی معمول کے دوران پانی کا استعمال مناسب مقدار میں کر رہے ہیں یا نہیں۔
دہی ایک انتہائی صحت بخش غذا ہے جو آنتوں کی صحت کو بہتر رکھنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔ یہ پروٹین اور کیلشیم سے بھرپور ہوتا ہے اور بھوک کو کنٹرول کرتا ہے۔ مطالعے سے معلوم ہوتا ہے کہ دہی بے وقت کی بھوک پر قابو پانے کے لئے بہترین انتخاب ہے۔
میٹھے کی طلب پوری کرنے کے لئے کھجور ایک بہترین انتخاب ہے، یہ نہ صرف ذائقے میں میٹھے ہوتے ہیں بلکہ اس میں فائبر، پوٹاشیم اور آئرن غذائیت سے بھرپور اجزا بھی شامل ہوتے ہیں، جو اسے صحت بخش خوراک بنا دیتے ہیں۔ اضافی فوائد کے لیے اس کا استعمال گری دار میوے جیسے بادام اور اخروٹ کے ساتھ کرسکتے ہیں۔
اگرچہ بیشتر سوڈے کی بوتلوں میں مصنوعی مٹھائیاں ہوتی ہیں لیکن شوگر فری سوڈا آپ کی خواہشات پر کافی حد تک قابو پا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ شوگر فری سوڈا جگر کے لیے بھی مفید ہے، جو جسم میں انسولین لیول کو قابو میں رکھتا ہے۔
Comments are closed.