اسلام آباد ہائیکورٹ میں پاکستان تحریک انصاف کی ممنوع فنڈنگ کیس میں الیکشن کمیشن پر مبینہ جانبداری کے الزام کی درخواست کی سماعت جاری ہے، درخواست میں 17سیاسی جماعتوں کے خلاف کیسز کا فیصلہ ایک ماہ میں کرنےکی استدعا کی گئی ہے۔
چیف جسٹس اطہرمن اللّٰہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں الیکشن کمیشن کے کنڈکٹ کیخلاف درخواست پر سماعت کر رہے ہیں،پی ٹی آئی کی درخواست میں کہا گیا ہے الیکشن کمیشن کو ہدایت کی جائے پی ٹی آئی کے ساتھ جانبدارانہ رویہ نہ رکھے۔
عدالت نے پی ٹی آئی درخواست کوانٹرا کورٹ اپیل کیساتھ یکجا کرکے آج ہی سماعت کا فیصلہ کیا ۔
پی ٹی آئی کے رہنما عامر کیانی نے وکیل انور منصور خان اور شاہ خاور ایڈووکیٹ کے ذریعے درخواست جمع کرائی تھی جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ الیکشن کمیشن پی ٹی آئی کیخلاف کارروائی کرتے ہوئے جانبداری کا مظاہرہ کر رہا ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن پی ٹی آئی اکاؤنٹس کی طرح 17 سیاسی جماعتوں کےاکاؤنٹس کی اسکروٹنی سے انکاری ہے،الیکشن کمیشن کے رویے سے پی ٹی آئی متاثرہ پارٹی ہے۔
درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کو 17 سیاسی جماعتوں کے اکاؤنٹس کی چھان کا حکم دیا جائے،الیکشن کمیشن کو حکم دیا جائے کہ اسٹیٹ بینک تمام سیاسی جماعتوں کے اکاؤنٹس کی چھان بین کرے۔
وکیل درخواست گزار شاہ خاور نے کہا کہ پی ٹی آئی کو کچھ اکاؤنٹس کی اسکروٹنی کا سامنا ہے،فرخ حبیب نے مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کیخلاف الیکشن کمیشن میں درخواست دے رکھی ہے، الیکشن کمیشن میں ان کا کیس سست روی کا شکار ہے۔
شاہ خاور ایڈووکیٹ نے کہا کہ پی ٹی آئی کو باقیوں سے الگ کرکے ہماری چیزوں کوہائی لائٹ کیاجاتا ہے، عدالت نت سوال کیا کہ یہی سوال آپ نے انٹراکورٹ اپیل میں نہیں اٹھایا؟ وہ اپیل بھی آج لگی ہوئی ہے۔
عدالت کاکہنا تھا کہ انٹراکورٹ اپیل کو ڈویژن بینچ سن رہا ہے اورآج ہی سماعت کیلئے فکس ہے۔
Comments are closed.