ملکہ الزبتھ دوئم شہزادہ فلپ کے انتقال کے بعد تخت سے دستبردار نہیں ہوں گی اور اپنی تمام شاہی ذمہ داریوں کی ادائیگی کو جاری رکھیں گی۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ملکہ برطانیہ کو شہزادہ فلپ کے انتقال کے بعد بھی تخت نہ چھوڑنے اور زندگی کی آخری سانس تک ملک اور کامن ویلتھ سے وابستہ رہنے کے عہد پر قائم رہنےکے فیصلے پر حمایت حاصل ہے۔
ملکہ برطانیہ جوکہ اب تک دنیا کی سب سے طویل مدت خدمت کرنے والے ریاستی رہنما ہیں ،اب ان کے بارے میں یہ قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں کہ وہ جلد ہی اپنے تخت سے سبکدوش ہوجائیں گی۔
ملکہ کے سب سے بڑے بیٹےشہزادہ چارلس جوکہ برطانوی تخت کے سب سے طویل عرصہ تک خدمت کرنے والے وارث ہیں، انہیں برطانوی تخت کی سربراہی دے دی جائے گی۔
قیاس آرائیاں اپنی جگہ لیکن کنزرویٹو پارٹی کے رکن پارلیمنٹ اور شاہی خاندان کے سرگرم کارکن اینڈریو روزندیل نے اس امکان کو مسترد کردیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق اینڈریو روزندیل نے کہا ہے کہ ’مجھے پتہ ہے کہ شہزادہ فلپ کی موت سےملکہ برطانیہ پر گہرا اثر پڑا ہے لیکن مجھے یہ بھی یقین ہے کہ وہ اس مشکل وقت سے نکلیں گی اور اپنی ذمہ داری تبدیل نہیں کریں گی۔‘
ملکہ برطانیہ اپنے شوہر ڈیوک آف ایڈنبرا کی وفات پر سوگوار ہیں جو گزشتہ جمعہ کو 99 سال کی عمر میں انتقال کرگئے تھے۔ ان کے بیٹے شہزادہ اینڈریو کے مطابق ملکہ کے شوہر ڈیوک آف ایڈنبرا وفات کے بعد ان کی زندگی میں کبھی نہ پُر ہونے والا خلا چھوڑ گئے ہیں۔
خیال رہے کہ شہزادہ فلپ کی آخری رسومات آج بروز ہفتہ ونڈسر کاسٹل میں ہوں گی ۔کورونا وائرس کے ایس او پیز کے پیشِ نظر آخری رسومات میں صرف 30 سوگواران شامل ہوں گے جنہوں نے حفاظتی ماسک پہنے ہوئے ہوں گے۔
Comments are closed.