ماہرین کا کہنا ہے کہ مسلسل تیزابیت اور اپھار کی شکایت رہنا معمولی بات نہیں ہے، معدے کا اکثر تیزابیت یا اپھار کا شکار رہنا مختلف امراض کی علامات میں سے چند علامات ہیں۔
غذائی، ماہرین پیٹ کے امراض کے مطابق تیزابیت اور اپھار جیسی شکایات پر جَلد ہی تلی ہوئی اور چکنائی والی غذاؤں سے پرہیز کرنا شروع کر دیں اور کسی اچھے معالج سے رابطہ کریں، ان علامات کی تا دیر موجودگی کسی بڑی بیماری کو جنم دے سکتی ہیں۔
ماہرین کا بتانا ہے کہ تیزابیت سینے میں جلن اور معدے میں مدھم درد کے احساس جبکہ اپھار پیٹ کے پھولنے کے ساتھ پیٹ میں ہوا بھرنے جیسے احساس کو کہتے ہیں۔
اِن دونوں شکایات کا بار بار محسوس ہونا معدے کے کینسر یا پھر معدے میں زخموں کی وجہ ہو سکتی ہے جسے عام فہم زبان میں ’ایسڈ ریفلکس‘ (Acid reflux) بھی کہتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ تیزابیت تلی ہوئی مرغن اور مسالے والی غذاؤں سے ہوتی ہے،تیزابیت کی ایک وجہ معدے کا صحیح اور وقت پر کام نہ کرنا بھی شاملہے۔
دوسری جانب اپھار کی شکایت کے کئی اسباب ہو سکتے ہیں جن میں کھانے بعد معدے میں گیس کا بن جانا یا غذا کا معدے میں صحیح سے ہضم نہ ہونا شامل ہے۔
ماہرینِ برائے معدہ امراض کے مطابق تیزابیت اور اپھار سے نمٹنے کا سب سے عام طریقہ یہ ہے کہ اینٹی ایسڈز یا ایسی دوائیں استعمال کی جائیں جو تیزابیت کو بے اثر کر دیں اور معدے میں تیزابیت کے بجائے غذا کو جَلد ہضم کرنے میں مدد دیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ تیزابیت یا اپھار کی شکایت والے مریضوں کو ’پین کلرز‘ سے جتنا ممکن ہو سکے بچنا چاہیے۔
تیزابیت اور اپھار سے بچاؤ کے لیے چہل قدمی نہایت مفید ہے، کھانے کھاتے ہی لیٹنے سے گریز کریں، نیند مکمل لیں اور کھانے کے درمیان اور آدھے گھنٹے بعد پانی کا استعمال لازمی کریں۔
رات کو جَلدی کھانا کھائیں اور آنتوں کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے ورزش ایک بہترین حل ثابت ہو سکتا ہے۔
ماہرین کے مطابق اپھار اور تیزابیت سے بچاؤ کے لیے کھٹے پھل، چائے، کافی، تمباکو نوشی سے حتی الاامکان دور رہیں۔
Comments are closed.