حیدر آباد میں ڈپٹی کمشنر نے مختارِ کار ماجد خاصخیلی کے گھر میں ملازم عثمان کی لاش ملنے اور مشتعل افراد کے مختارِ کار کے گھر پر حملے کے واقعے کی ابتدائی رپورٹ کمشنر کو بھجوا دی۔
ڈپٹی کمشنر کے مطابق عثمان سومرو کی لاش ملنے پر مشتعل افراد نے ماجد خاصخیلی پر تشدد کیا۔
انہوں نے بتایا کہ مشتعل افراد نے ماجد خاصخیلی کے بھائی اور پولیس چیک پوسٹ کے انچارج پر بھی تشدد کیا۔
ڈپٹی کمشنر نے مزید کہا ہے کہ حیدر آباد میں پولیس کو افرادی قوت سے لیس کرنے کی ضرورت ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ واقعے کے بعد تمام اے سیز اور مختارِ کار کی سیکیورٹی بڑھائی جائے گی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز مختارِ کار ماجد خاصخیلی کے گھر سے ملازم عثمان کی لاش برآمد ہوئی تھی۔
لاش برآمد ہونے کے بعد مشتعل افراد نے مختارِ کار کے گھر پر حملہ کر دیا تھا۔
فائرنگ اور ڈنڈوں سے حملوں کے نتیجے میں مختارِ کار ماجد خاصخیلی، ان کے 2 بھائی اور علاقہ ایس ایچ او زخمی ہو گئے تھے۔
زخمی مختارِ کار کو تشویش ناک حالت میں کراچی کے اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔
مشتعل افراد نے سڑک بلاک کر دی تھی اور ٹائر بھی جلائے تھے، بعد میں پولیس کے ساتھ مذاکرات کے بعد مشتعل افراد منتشر ہو گئے تھے۔
Comments are closed.