مصری ماہرین آثار قدیمہ نے 26 ہزار سے زائد سال قدیم پنیر کے ٹکڑے دریافت کر لیے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ماہرین کا کہنا ہے کہ پنیر کے یہ ٹکڑے 664-525 قبل مسیح کے درمیان کے ہیں۔
رپورٹ میں مصری نوادرات کی وزارت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ آثار قدیمہ کی ایک ٹیم کو مٹی کے کئی برتن ملے ہیں جن میں پنیر کو ڈیموٹک رسم الخط سے سجایا گیا ہے، یہ ایک قدیم مصری تحریری شکل ہے۔
ماہرین کی ٹیم نے نوادراتِ سقرہ کے قبرستان میں کھدائی کے دوران اس کے علاوہ اور بھی کنٹینرز دریافت کیے ہیں جو جلد ہی کھولے جائیں گے ۔
یاد رہے کہ اس سے قبل اسی مقام پر کھدائی کے دوران سقرہ کے مقبرے سے 100 سے زیادہ سرکوفگی (sarcophagi) دریافت کیے گئے تھے۔
Comments are closed.