اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیرس نے کہا ہے کہ ماحولیاتی تبدیلی کے سب سے کم ذمہ دار اس کے بدترین نتائج کا سامنا کر رہے ہیں۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں افتتحاحی خطاب کرتے ہوئے انتونیو گوتیرس کا کہنا تھا کہ ہمیں مستقبل کیلئے سمندروں کی حفاظت کرنی چاہیے۔ دنیا کو یوکرین جنگ سے موسم گرما کے متعدد بحرانوں تک کا سامنا ہے۔
انہوں نے امیر ملکوں سے فوسل فیول کمپنیوں پر ٹیکس لگانے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ ٹیکس کی رقم سے موسمیاتی تباہی اور مہنگائی میں اضافےکا ازالہ کیا جانا چاہیے۔ ہماری دنیا فوسل فیول کے نشے کی عادی ہو گئی ہے، نشہ ختم کروانے کا وقت آگیا ہے۔
انتونیو گوتیرس نے کہا کہ فوسل فیول کمپنیوں اور اُن کے مختارکاروں کے احتساب کی ضرورت ہے۔ اقوامِ عالم غیر فعالیت کے بھنور میں پھنسی ہوئی ہیں اور وہ انسانیت کے مستقبل کو درپیش بڑے خطرات سے نمٹناچاہتی ہیں نہ اُس کیلئے تیار ہیں۔
سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ نے مزید کہا کہ دنیا کو اس وقت خوراک کے بحران کا سامنا ہے۔ اعتماد ختم، عدم مساوات بڑھ رہی ہے۔ ہمارا سیارہ جل رہا ہے، لوگ تکلیف میں ہیں۔
Comments are closed.