بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

ماؤں کیلئے مفید اور نقصان دہ غذائیں

اطفال اور غزائی ماہرین  کے مطابق ماں کے دود کا دنیا میں کوئی نعم البدل نہیں ہے، یہ غذائیت اور توانائی سے بھرپور ہوتا ہے جو نہ صرف بچے کی نشونما میں اہم کردار ادا کرتا ہے بلکہ کئی اقسام کی بیماریوں سے بھی بچے کو محفوظ رکھتا ہے۔

ماہرین تجویز کرتے ہیں کہ بچے کی پیدائش کے ایک گھنٹے کے اندر اندر ہی اسے ماں کا دودھ دینا شروع کردینا چاہیے، بچے کا اپنی ابتدائی سالوں میں ماں کا دودھ پینا بچے اور ماں دونوں کی صحت پر مثبت اثرات مرتب کرتا ہے۔ 

دودھ پلانے والی ماؤں کے لیے تجویز کردہ مفید غذائیں مندرجہ ذیل ہیں جن کے استعمال سے ماں کی صحت بھی برقرار رہے گی اور دودھ میں بھی اضافہ ہوگا۔

زیرہ

زیرہ دودھ پلانے والی ماؤں کے لیے ایک مفید غذا ہے، اس سے بچے کا پیٹ بھی نہیں پھولتا اور اس کا دودھ بھی آسانی سے ہضم ہو جاتا ہے، ساتھ ہی اس کے استعمال سے ماں کو بھی طاقت ملتی ہے۔

ایک چھوٹا چمچ زیرہ ایک چھوٹا چمچ چینی گرم دودھ میں ملا کر سونے سے پہلے روزنہ چند ہفتوں تک استعمال کریں۔

زیرے کو پانی میں ابال کر چھان لیں، اب اس میں آدھا کپ دودھ ایک چھوٹا چمچ شہد شامل کریں اور روزانہ دن میں ایک بار ضرور پئیں۔

دلیہ

بچہ کی پیدائش کے بعد ماں کے لیے دلیہ ایک مکمل غذا ہے جس میں موجود فائبر قبض دور کرتا ہے اگرچہ اس میں کیلوریز کم ہوتی ہیں ، دلیہ فوراً توانائی بحال کرتا ہے اور شوگر ہونے سے بچاتا ہے، ناشتہ میں ایک پیالہ دلیہ کھانے سے پورا دن ماں کا دودھ زیادہ آتا ہے ۔

ہرے پتے والی سبزیاں

دودھ پلانے والی مائیں خون کی کمی کاشکار ہو جاتی ہیں ان کے لیے ہرے پتے والی سبزیاں بہت فائدمند غذا ئیں ہیں، پالک میں ایسے اجزا پائے جاتے ہیں جو کہ بریسٹ کینسر سے محفوظ رکھتے ہیں۔

میتھی دانہ

میتھی دانہ یا میتھی سبزی جسم کو ضروری توانائی فراہم کرنے کے ساتھ دودھ بنانے والے گلینڈز کو بھی متحرک کرتا ہے، میتھی دازنہ دودھ بننے کے عمل کو تیز کرتا ہے۔

میتھی دانہ استعمال کے لیے ایک چھوٹے چمچ میتھی دانے کو ایک کپ پانی میں ساری رات بھگو دیں، صبح اس پانی کو ابال لیں، اس پانی کو چھان کر روزنہ صبح نہار منہ پئیں۔

سونف

سونف کے استعمال سے نا صرف دودھ زیادہ بنتا ہے بلکہ اس سے بچے کا ہاضمہ بھی ٹھیک رہتا ہے۔

ایک کپ گرم پانی میں سونف بھگو دیں اور آدھے گھنٹے کے لیے ڈھک کر رکھ دیں، بعد ازاں اس پانی  کو چھان کر دن میں دو سے تین بار استعمال کریں۔

اس کے علاوہ سونف، زیرہ اور مصری ہم وزن پیس کر ایک بوتل میں رکھ لیں، اس کا ایک چھوٹا چمچ روزنہ تین بار ایک کپ دودھ کے ساتھ استعمال کریں،  دو ہفتوں میں اس کا اثر ظاہر ہونا شروع ہوجائے گا۔

دور چینبی سے دودھ کا ذائقہ (Taste) اچھا ہوتا ہے جس سے بچے کی خوراک بڑھتی ہے۔

ایک چٹکی دارچینی پاؤڈر کو آدھا چمچ شہد کے ساتھ ملائیں، اب اسے گرم دودھ کے ساتھ استعمال کریں، دو مہینے تک اس نسخے پر عمل کرنے سے بہترین نتائج حاصل ہوں گے ۔

لہسن

جو مائیں اپنی خوراک میں لہسن کا استعمال زیادہ رکھتی ہیں وہ طویل عرصے تک بچے کو اپنا دودھ پلاسکتی ہیں۔

تین لہسن کے جوئے کو کدو کش کرلیں،  اسے ایک کپ پانی میں ابال لیں جب تک یہ ایک چوتھائی مقدار میں نہ رہ جائے،  اب اس میں ایک کپ دودھ شامل کریں اور ایک بار پھر ابالیں، چولہے سے اتار کر آدھا چمچ شہد شامل کریں اور چھان لیں، اسے دودھ پلانے کے عرصے میں روزنہ صبح ایک بار ضرور پئیں۔

گاجر

گاجر میں موجود وٹامن اے ماں کے دودھ کی خصوصیات میں اضافہ کرتا ہے، گاجر کو دودھ میں پکا کر، سوپ یا جوس کی صورت میں لینا زیادہ بہتر ہے، دودھ پانے والی مائیں کچی گاجر کھانے سے گریز کریں۔

خشخاش

بچہ کی پیدائش کے بعد اکثر مائیں بے چینی ،گھبراہٹ اور ذہنی تناؤ کا شکار ہو جاتی ہیں ایسی خواتین کے لیے خشخاش کااستعمال مفید ہے، دن میں ایک بار تھوڑی مقدار میں ضرور کھائیں۔ خشخاش کا استعمال حلوے میں با آسانی کیا جا سکتا ہے۔

شکر قندی

شکر قندی وٹامن سی، بی کملیکس ،میگنیشیم اور فائبر کے حصول کا بہترین ذریعہ ہے ،شکر قندی کی کھیر دودھ پلانے والی ماؤں کے لیے بہترین غذا ہے۔

گائے کا دودھ

دودھ پلانے والی ماؤں کے لیے بھینس کے دودھ کی بجائے گائے کا دودھ نہایت میفد  ہے۔

دودھ پلانے والی ماؤں کے لیے مفید مشورے 

بچے کی پیدائش کے بعد سے لے کر بچے کو دود پلانے کی عمر تک ماں کو ڈائٹنگ نہیں کرنی چاہیے، ماہرین کے مطابق دودھ پلانے والی ماؤں کو گھی اور دیگر ڈیری مصنوعات کا بلا جھجک استعمال کرنا چاہیے۔

دودھ پلانے والی ماؤں کو کیلوریز کی فکر نہیں کرنا چاہیے لیکن ساتھ  ہلکی پھلکی ورزش جاری رکھیں۔

دودھ پلانے والی ماؤں کو بہت دیر تک خالی پیٹ نہیں رہنا چاہیے ۔

دودھ پلانے والی ماؤں کو بغیر چھلکے والی سبزیاں اور پھل  جیسے کہ پالک، گاجر، ٹماٹر، اسٹرابیری، سیب، انگور اور آڑو  اچھی طرح دھو کر کھانی چاہیے ۔

دودھ پلانے والی ماؤں کے لیے کیفین (چائے ،کافی اور کولڈ ڈرنک ) کی زائد مقدار نقصان دہ ہو سکتی ہے۔

بچے کو اگر کسی قسم کی الرجی، انفیکشن ہو تو ماں کو تیز مرچ مصالحے، ٹھنڈا پانی، ٹھنڈے چاول اور چاکلیٹ جیسے کھانوں کے استعمال میں احتیاط کرنی چاہیے۔

کچے آم، دال، آلو کچے کیلے بچہ کے پیٹ میں گیس پیدا کرتے ہیں اس لیے دودھ پلانے والی ماؤں کو یہ غذائیں نہیں کھانی چاہئیں۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.