boyne tannum hookup rules gay clubs for hookups free nyc hookups edelman hookup whatsapp groups for hookups

بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

لوٹے گئے مال میں شامل نایاب مجسمے کی برطانیہ سے نائجیریا واپسی

بینن برونز: لوٹے گئے مال میں شامل کانسی کے نایاب مجسمے کی برطانیہ سے نائجیریا واپسی

کانسی کا یہ مجسمہ اب نائجیریا واپس پہنچ گیا ہے

،تصویر کا ذریعہAFP/GETTY

،تصویر کا کیپشن

کانسی کا یہ مجسمہ اب نائجیریا واپس پہنچ گیا ہے

سکاٹ لینڈ کی یونیورسٹی آف ایبرڈین نے کانسی کے جس نایاب مجسمے کی ‘غیر اخلاقی’ حصول تسلیم کرنے کے بعد اسے نائجیریا کے حوالے کیا تھا، یہ اب اپنے آبائی علاقے پہنچ گیا ہے۔

یہ مجسمہ 1897 میں برطانوی فوجیوں نے نائجیریا کے شہر بینن پر قبضے کے دوران لوٹا تھا۔ اس میں بینن کے ایک بادشاہ کو دکھایا گیا ہے۔

اسے 1957 میں ایک نیلامی کے دوران یونیورسٹی آف ایبرڈین نے خرید لیا تھا۔ جبکہ اسے گذشتہ سال اکتوبر میں لوٹایا گیا۔

اس کی واپسی پر بینن کے شاہی محل میں تقریب رکھی گئی۔ نائجیریا میں بینن شہر کی تباہی کے دوران ہزاروں مجسموں اور فن پاروں کو ہٹا دیا گیا تھا۔

اب ان میں سے کئی فن پارے نجی کولیکشنز، نیلام گھروں اور میوزیمز کی ملکیت میں ہیں۔

کانسی، مجسمہ

،تصویر کا ذریعہGetty Images

مجسمے کی واپسی کی حتمی منظوری کے بعد گذشتہ سال نائجیریا سے ایک وفد خصوصی طور پر ایبرڈین پہنچا تھا تاکہ اس مجسمے کو باقاعدہ طور پر وصول کیا جاسکے۔

یونیورسٹی میں میوزیم اور سپیشل کولیکشن کے سربراہ نیل کرٹس کہتے ہیں کہ ‘ہیڈ آف این اوبا’ نامی فن پارے پر نظرثانی کے بعد معلوم ہوا کہ اسے ‘انتہائی غیر اخلاقی’ طریقے سے حاصل کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیے

بینن کے شاہی محل میں کانسی اور پیتل کے بنے مجسموں کی ایک خاص قسم پائی جاتی ہے جسے شاہی محل کے مخصوص مزدور تیار کیا کرتے تھے۔

یہ مجسمے بینن میں بادشاہت کے تاریخی ریکارڈ کا کام بھی کرتے ہیں جس کی ایک مثال یہ ہے کہ ان میں پرتگالی وفود سے ابتدائی رابطوں کو درج کیا گیا ہے۔

کئی مجسموں کو سابقہ بادشاہ اور ملکہ کی مناسبت سے تیار کیا جاتا تھا۔ ان مخصوص مجسموں کو ‘بینن برونز’ کا نام دیا گیا ہے جن میں چمڑے، ہاتھی دانت، مرجان اور لکڑی کا استعمال کیا گیا تھا۔

فروری 1897 کے دوران سات برطانوی اہلکاروں اور تاجروں کی ہلاکت کے بعد برطانیہ نے اس خطے میں فوجی کارروائیاں شروع کی تھیں۔

بینن شہر میں لوٹ مار کے دوران برطانوی فوجیوں نے شاہی محل سے قیمتی اشیا چُرائیں اور اس عمارت کو آگ لگا کر تباہ کردیا۔ جبکہ اس وقت کے بادشاہ کو جلاوطن کر دیا گیا تھا۔

یورپ کے بعض میوزیمز نے کانسی کے کچھ مجسمے گردشی طریقہ کار کے تحت نائجیریا کے حوالے کرنے کی منظوری دی ہے۔ انھیں نائجیریا کی آزادی کی چھ دہائیوں بعد بینن میں بننے والے ایک نئے میوزیم میں رونما کیا جائے گا۔

BBCUrdu.com بشکریہ
You might also like

Comments are closed.