اسلام آباد: مشیر قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف کا کہنا ہے کہ لاہور جوہر ٹاؤن دھماکے میں بھارت براہ راست ملوث ہے، دھماکے کے ماسٹر مائنڈ کا تعلق بھارت اور “را” سے ہے، ماسٹر مائنڈ بھارتی شہری ہے بھارت میں ہی رہتا ہے اور را سے اس کا بالکل واضح طور پر تعلق ہے
آئی جی پنجاب اورمشیر قومی سلامتی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ پاکستان نے طویل عرصے تک دہشتگردی کے خلاف جنگ لڑی ہے، بھارت کی پاکستان میں دہشتگردی کے شواہد موجودہیں، جوہر ٹاؤن دھماکے میں بھارت براہ راست ملوث تھا۔ انہوں نے کہا کہ دھماکے میں ملوث مجرم پیٹر پال کراچی کا شہری ہے، پیٹر پال نے پاکستان کے اندر اور باہر موجود کارندوں میں سہولت کاری کا کام کیا، دھماکے کے لیے بیرون ملک سے جو معاونت ہوئی اس کے بھی حقائق ہمارے پاس موجود ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ 21 تاریخ کو عید گل نے جوہر ٹاؤن علاقے کی ریکی کی، 22 تاریخ کو ملزم نے رکشہ میں بیٹھ کر علاقے کی ریکی کی، 23 تاریخ کو گاڑی اسلام اباد سے لائی گئی تھی۔ وزیر اطلاعات نے مزید بتایا کہ مجرم عید گل افغان نژاد شہری ہے اور دھماکے میں ملوث سارا گینگ ہمارے قابو میں ہے، اس پر تمام تحقیقاتی اداروں کو مبارکباد دیتا ہوں جبکہ لاہور میں دھماکے کی تحقیقات کو انجام تک پہنچانے پر آئی جی پنجاب کو مبارکباد دیتا ہوں۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے آئی جی پنجاب نے کہا کہ جوہر ٹاؤن دھماکے کے ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے، دھماکے میں استعمال ہونے والی گاڑی کا بندوبست پیٹر نے کیا، دھماکے میں استعمال ہونیوالی گاڑی چوری کی گئی تھی، لاہور جوہر ٹاؤن دھماکے میں 3 افراد شہید اور 22 زخمی ہوئے تھے، 20 کلو بارودی مواد گاڑی میں موجود تھا، پیٹر سے متعلق تمام شواہد اور ریکارڈ ہمارے پاس موجود ہے، دھماکے میں ملوث تمام لوگوں کو گرفتار کیا جاچکا ہے، کچھ لوگوں کا ریکارڈ ہمارے پاس موجود ہے جن کی تحقیقات کررہے ہیں۔
مشیر قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف نے کہا کہ آئی جی پنجاب نے اس واقعے کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب کے ہمراہ بات کی تھی تو بتایا تھا کہ ہمارے پاس اطلاع اور ثبوت ہیں کہ کوئی غیرملکی خفیہ ایجنسی بھی ملوث ہے، آج میں کسی ابہام کے بغیر وثوق سے یہ کہنا چاہتا ہوں کہ اس سارے حملے کے تانے بانے بھارت کی پاکستان کے خلاف اسپانسر شپ دہشت گردی سے جڑتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان کے فون اور دیگر جو آلات ملے ہیں اس کا فرانزک تجزیہ ہوا ہے، مرکزی ماسٹر مائنڈ اور معاونین کا تعلق بھی بھارت سے جڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو ماسٹر مائنڈ ہے اس کا تعلق ہمیں بالکل واضح طور پر معلوم ہے، وہ بھارت کا شہری ہے، بھارت میں رہتا ہے اور را سے اس کا بالکل واضح طور پر تعلق ہے۔
لاہور دھماکے کے ماسٹر مائنڈ کا تعلق بھارت اور را سے ہے، دھماکے کے دن ہمارے اداروں پر سائبر اٹیکس کیے گئے، بھارت پاکستان کے خلاف دہشتگردی میں ملوث ہے، تحقیقات سے پتہ چلا کہ واقعے کے تانے بانے بھارت سے ملتے ہیں، ہمارے پاس تمام رابطوں کے شواہد موجود ہیں، پاکستان میں دہشتگردی کیلئے تیسرے ملک سے پیسے بھجوائے گئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ملکی اداروں نے دشمن ملک کی تمام چالوں کو بے نقاب کیا، بھارت ایسا ملک ہے جو ہمسائے ملک میں دہشتگرد کاروائیاں کراتا ہے، بھارت کا اصل چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کرتے رہیں گے، پہلے بھی کئی بار کہا پاکستان میں دہشت گردی بھارت کراتا ہے، پچھلے سال ہم نے عالمی دنیا کو بھارت کی دہشت گری کا ڈوزیئر بھی دیا تھا، ڈوزیئر میں ہم نے تصاویر دیں بینک اکائونٹس دیے لیکن کوئی نوٹس نہیں لیاگیا، تاہم اس دفعہ جو کارروائیاں ہوئیں اور جو شواہد ملے ہیں وہ اتنے مضبوط ہیں کہ اگر اس پر بھی دنیا خاموش رہی تو پھر سمجھا جائے گا کہ دنیا امن نہیں چاہتی،دنیا ایسی دہشتگرد کارروائیوں پر خاموش رہے یا نہ رہے لیکن ہم انھیں بھارت کی دہشتگرد کارروائیوں کے بارے میں بتاتے رہیں گے۔
معید یوسف نے کہا کہ افغان مہاجرین کو باعزت طریقے سے واپس بھجوانا چاہتے ہیں، بین الاقومی قوانین کے مطابق افغان مہاجرین کی واپسی ہونا چاہیے جب کہ افغانستان میں سیاسی استحکام تک امن نہیں ہو سکتا۔
Comments are closed.