وفاقی وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے کہا ہے کہ قیمت بڑھا کے حکومت اپنے پاس کچھ لے کر نہیں جا رہی ہے۔
فیصل آباد میں میڈیا سے گفتگو میں فرخ حبیب نے کہا کہ اس وقت پوری دنیا میں قیمتوں کابحران آیا ہوا ہے، ٹیکس کے ذریعے عوام کو ریلیف دینا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ٹیکس جمع کرنے کے طریقے کو خودکار کرنا چاہتے ہیں، جو فائدہ لے رہے ہیں لیکن ٹیکس نہیں دے رہے، انہیں ٹیکس نیٹ میں آنا چاہیے۔
وفاقی وزیر مملکت نے مزید کہا کہ تاجروں کو متعلقہ اداروں کے ساتھ بٹھائیں گے، ہم چھوٹےکاروباری افراد کو بھی سہولیات فراہم کرنا چاہتے ہیں۔
فرخ حبیب نے یہ بھی کہا کہ کورونا کے دوران دنیا کی معیشت تباہ ہوئی، بھارت کی طرح لاک ڈاؤن کردیتے تو یہاں بھی حالات بھارت جیسے ہوتے۔
انہوں نے کہا کہ چھوٹے کاروباری افراد بھی ملکی معیشت سےجڑے ہوئے ہیں، ملک ڈیفالٹ حالت میں ملا تھا، آج ایکسپورٹ میں اضافہ ہورہا ہے۔
وزیر مملکت نے کہا کہ کنسٹرکشن سیکٹر کے لئے ایک ہزار ارب روپے دیے جاچکے ہیں، تعمیراتی شعبے کے بڑھنے سے روزگار کے مواقع پیدا ہوئے ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ اسحاق داڑ کی معیشت کریڈٹ کی بنیاد پر تھی، ماضی میں وسائل ہونے کے باوجود قرضے لیے گئے۔
فرخ حبیب نے کہا کہ ملک میں زرعی سیکٹر میں اضافہ ہورہا ہے، بنجر زمینوں کو قابل کاشت بنانے جارہے ہیں، زیتون کی فصل پر کام ہورہا ہے، بہت جلد دالیں بھی ایکسپورٹ کریں گے۔
Comments are closed.