سندھ ہائیکورٹ نے فریقین کی رضا مندی سے محترمہ فاطمہ جناح کی ملکیت قصر فاطمہ کو گرلز میڈیکل ڈینٹل کالج بنانے کاحکم دے دیا اور کہا کہ گرلز ڈینٹل کالج میں ہاسٹل بھی شامل ہوگا۔
محترمہ فاطمہ جناح کی ملکیت قصر فاطمہ میں وراثت کے تنازع کی سندھ ہائیکورٹ میں سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ قصر فاطمہ میں موجود سامان کی فہرست بنائی جائے۔
عدالت نے سندھ حکومت کے کلچر ڈپارٹمنٹ سے 30 سال میں ہوئی آمدن کی تفصیلات طلب کرلیں۔
عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ فریقین درخواست گزار کے مالی ازالے کیلئے تجاویز دیں، گرلز میڈیکل ڈینٹل کالج پر لگائی تختی پر تمام قانونی ورثاء کے نام درج کئے جائیں۔
فاطمہ جناح کی رہائش قصر فاطمہ کے غیرمناسب استعمال پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ فاطمہ جناح نے یہاں آخری سانسیں لی تھیں آپ یہاں ناچ گانا کررہے ہیں؟ آپ لوگوں نے اس عمارت کا تقدس پامال کیا ہے، کل آپ مزار قائد پر بھی ناچ گانا کریں گے۔
عدالت کا یہ بھی کہنا تھا کہ ٹرسٹ بنالیا مگر رجسٹرڈ نہیں کرایا نہ ہی آمدنی کے حساب کتاب کا پتہ ہے، انہوں نے ہمیں پورا ملک دیا اور ہم ان کے اثاثوں کے ساتھ کیا کر رہے ہیں۔
دوران سماعت محکمہ ثقافت کے نمائندے نے کہا کہ ہم نے عمارت کے تحفظ کے لیے اقدامات کیے۔ عدالت نے درخواست کی مزید سماعت یکم نومبر تک ملتوی کردی۔
Comments are closed.