فیس بک پر رابطے کے بعد لاپتہ بیٹی کی 14 سال بعد اپنی ماں سے ملاقات
ماں بیٹی کی ملاقات کا منظر
پولیس کا کہنا ہے کہ مبینہ طور پر اپنے والد کے ہاتھوں اغوا ہونے والی ایک لڑکی 14 برس کے بعد امریکہ اور میکسیکو کی سرحد پر اپنی ماں سے ملی ہے۔
سنہ 2007 میں جیکولین ہرنینڈس چھ سال کی عمر میں لاپتہ ہوگئی تھیں اور یہ معمہ اب تک حل نہیں ہوا تھا لیکن پھر رواں ماہ انھوں نے خود اپنی والدہ سے فیس بک پر رابطہ کیا۔
انھوں نے اپنی والدہ اینجلیکا وینسز سالگاڈو کو بتایا کہ وہ میکسیکو میں ہیں۔ اب جیکولین کی عمر 27 برس ہے۔
ماں بیٹی کی ملاقات پیر کے روز ٹیکساس میں ہوئی۔ ماں بیٹی کی یہ ملاقات ریاستی اور وفاقی سطح پر موجود بہت سے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کوششوں سے ممکن ہوئی۔
ہرنینڈس کا تعلق کلرمونٹ فلوریڈا سے ہے، انھیں ان کے والد پیبلو ہرنینڈس نے مبینہ طور پر 22 دسمبر 2007 کو ان کے گھر سے اغوا کیا تھا۔
پیبلو ہرنینڈس اس وقت کہاں ہیں یہ واضح نہیں تاہم ان کے خلاف سنگین جرم کا ارتکاب کرنے پر وارنٹ جاری ہوا ہے۔
دو ستمبر کو وینسزسالگاڈو نے کلرمونٹ پولیس سے رابطہ کیا اور کہا کہ ان سے ایک لڑکی نے آن لائن رابطہ کیا ہے اور وہ ان کی بیٹی ہونے کا دعویٰ کر رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیے
فلوریڈا اور ٹیکساس کی پولیس اور محکمہ داخلہ کے سکیورٹی ڈیپارٹمنٹ نے ایک منصوبہ تیار کیا تاکہ وہ اس نوجوان لڑکی کی وینسز سالگاڈو سے ملاقات کے دوران اس کی شناخت کی تصدیق کریں۔
فیس بک پر ہونے والے رابطے میں ہرنینڈز اور وینسز سالگیڈو نے ٹیکساس میں لاریڈو کے داخلی مقام پر ملنے کے لیے رضامندی کا اظہار کیا۔
بہت جلد ہی دستاویزات نے ثابت کر دیا کہ وہ ان کی بیٹی ہیں۔
پیر کو جاری بیان میں کلرمونٹ پولیس کے چیف چارلس براڈ نے کہا کہ ایک مشترکہ کوشش تھی جس سے بیٹی 14 سال بعد ماں سے ملی۔
بی بی سی کی جانب سے کلرمونٹ پولیس ڈیپارٹمنٹ سے اس حوالے سے رابطہ کیا گیا لیکن کوئی فوری ردعمل نہیں مل سکا۔
Comments are closed.