پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) گرفتار رہنما فوادچوہدری کو لاہور ہائی کورٹ کے احکامات کے باوجود پیش نہ کرنے پر توہین عدالت کی درخواست دائر کر دی گئی۔
درخواست میں آئی جی اسلام آباد اور آئی جی پنجاب سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ 25 جنوری کو ہائی کورٹ نے فواد چوہدری کو عدالت پیش کرنے کے احکامات دیے تھے، اسلام آباد پولیس نے عدالتی احکامات کے باوجود انہیں عدالت میں پیش نہیں کیا، احکامات پر عمل نہ کرنا توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ متعلقہ حکام کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے، عدالت متعلقہ افسران اور حکام کو قرار واقعی سزا دینے کا حکم دے۔
واضح رہے کہ لاہور ہائی کورٹ نے فواد چوہدری کو پیش نہ کرنے پر آئی جی پنجاب اور آئی جی اسلام آباد کو 25 جنوری کو 6 بجے طلب کیا تھا۔
لاہور ہائی کورٹ میں تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کی بازیابی کے لیے درخواست پر سماعت ہوئی تھی۔
فواد چوہدری کے کزن نبیل شہزاد کی جانب سے عدالت میں درخواست دائر کی گئی تھی۔
سماعت کے آغاز پر فواد چوہدری کے وکیل نے عدالت کو بتایا تھا کہ ابھی ہمیں پتہ چلا ہے کہ فواد چوہدری کو لے کر اسلام آباد نکل گئے ہیں۔
Comments are closed.