فارن فنڈنگ کیس کے معاملے پر گرفتار کیے گئے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما حامد زمان کے ریمانڈ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
ایف آئی نے ملزم حامد زمان کو مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا جہاں پر جوڈیشل مجسٹریٹ غلام مرتضیٰ ورک نے ملزم کے جسمانی ریمانڈ پر سماعت کی۔
ملزم حامد زمان کی جانب سے خواجہ حارث عدالت میں پیش ہوئے۔
ایف آئی اے کی جانب سے ملزم کے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی، جوڈیشل مجسٹریٹ غلام مرتضیٰ ورک نے فیصلہ محفوظ کیا۔
ایف آئی اے کے وکیل نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے ممنوعہ فنڈنگ کیس کی انکوائری کی، امریکا سے بینک اکاؤنٹس کو چلایا جا رہا ہے، تقریباً 6 کروڑ کی رقم لائی گئی ہے۔
وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ٹرسٹ کی جانب سے جو کام ہونا چاہیے تھا نہیں ہوا، جو بھی رقم منگوائی گئی اسے سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا گیا، غیر قانونی طور پر پیسے منگوائے گئے۔
ملزم کے وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ ایف آئی اے نے تحقیقات کے لیے ایک بار بھی طلبی کا نوٹس نہیں بھیجا۔
جج نے ملزم کے وکیل سے استفسار کیا کہ ایف آئی اے کے سوال نامہ کا جواب آپ کے پاس ہے۔
ملزم کے وکیل نے کہا کہ تمام جوابات تحریری جمع کرا دیے ہیں، انکوائری کا دائرہ اختیار ایف آئی اے کو ہے ہی نہیں، الزامات مکمل طور پر بے بنیاد ہیں۔
حامد زمان کے خلاف ایف آئی اے فارن فنڈنگ کی تحقیقات کر رہا ہے۔
واضح رہے گزشتہ روز فارن فنڈنگ کیس کے معاملے پر پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی ممبر حامد زمان کو گرفتار کیا گیا تھا۔
ایف آئی اے لاہور کے مطابق ایف آئی اے کی جانب سے حامد زمان کو لاہور میں وارث روڈ پر واقع ان کے دفتر سے گرفتار کیا گیا تھا۔
ایف آئی اے ذرائع کا کہنا تھا کہ انصاف ٹرسٹ کے اکاؤنٹ میں 2013ء میں 6 لاکھ 25 ہزار ڈالر آئے، انصاف ٹرسٹ قواعد و ضوابط پر پورا نہیں اترتا تھا، حامد زمان انصاف ٹرسٹ کے سیکریٹری تھے۔
Comments are closed.