وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف کا کہنا ہے کہ 9 مئی کو ہمارے عظیم شہدا کی یادگاروں پر جتھوں نے عمران نیازی کی ہدایت پر حملے کیے۔
وزیراعظم نے کہا کہ یہ قوم کے وہ عظیم سپوت ہیں جنہوں نے اپنی جانیں دیں، ان کے بچے یتیم ہوگئے مگر انہوں نے لاکھوں بچوں کو یتیم ہونے سے بچالیا۔
کراچی میں پانی کی فراہمی کے منصوبے ’کے فور‘ کے سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ یہ تاریخ کا ایک سیاہ باب تھا، جب میں شہدا کے ورثا سے ملا تو ان کے دل غمگین تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ تمام اتحادی جماعتوں اور پارلیمان کے اتحاد نے سازشوں کو دفن کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ خوشی ہوئی کہ ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی نے میٹھی باتیں کیں، باہمی اتفاق کا نتیجے میں بڑے بڑے چیلنجز حل ہوسکتے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ کراچی شہر کی دونوں جماعتیں وفاق کا حصہ ہیں، اسی میں پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کا راز ہے، اتفاق اور اتحاد میں ہی برکت ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو کا شکرگزار ہوں کہ انہوں نے اس ناچیز کے لئے محبت کے یہ الفاظ کہے، انشااللہ پاکستان کو اس کا کھویا ہوا مقام دلائیں گے۔
جس طرح کے فور پر سیاست کی گئی وہ انتہائی افسوسناک ہے، مراد علی شاہ بتا رہے تھے کہ وہ پہنچے اور چور کی گردان شروع ہوئی، ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ کراچی کے کروڑوں لوگوں کو پانی پہنچانے کے لئے وزیراعلیٰ کا ہاتھ پکڑا جاتا۔
شہباز شریف نے کہا کہ عمران خان کو کوئی فکر نہیں تھی، پاکستان کے ہر منصوبے پر ان کی یہی انا پرور سوچ تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ روایات اور اچھے انداز میں گفتگو کرنا انہوں نے سیکھا نہیں تھا، چور کا نعرہ لگانے والا اب خود کیس میں آیا ہے؟
انہوں نے کہا کہ آج چینلج ہے کہ ہمیں اس منصوبے کے فی الفور مکمل کروانا ہے، میں یقین دلاتا ہوں کہ میرے لئے کے فور منصوبہ تمام منصوبوں سے اہم ہے، جو ہوگیا وہ ہوگیا، یقین دلاتا ہوں کہ بجٹ میں کےفور کو پہلی ترجیح دوں گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ اگر صاف پانی پینے کے لئے نہیں تو کہاں کی آسودہ زندگی؟
انہوں نے کہا کہ جو شہر سب سے بڑا کماؤ شہر ماں کی طرح سب کو گود میں لیا ہو، جو شہر سب سے زیادہ ٹیکس دیتا ہو، وہاں پانی پر سیاست ظلم عظیم ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈار اپنی طبعیت کی وجہ سے نہیں آسکے، وزیراعظم نے تقریب میں موجود وزیر مملکت ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں یہ منصوبہ مکمل کرنا ہے۔
وزیراعظم نے وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اس منصوبے کے لیے فنڈز کے انتظامات کرنے ہیں۔
Comments are closed.