سابق وزیر اطلاعات اور تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ عسکری ادارہ نہ چاہتا تو ہماری حکومت نہیں گر سکتی تھی۔
نجی ٹی وی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں سابق وزیر کا کہنا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ پاکستانی سیاست کی پلیئر ہے، وہ کیسے نیوٹرل ہوسکتی ہے؟
فواد چوہدری نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ یا اِدھر ہوگی یا اُدھر ہوگی، اِن کو فیصلہ کرنا ہے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ پاکستان کی ستر پچھتر سال کی تاریخ میں فوج اور عدلیہ دونوں پولیٹیکل پلیئر ہیں، یہ ایسے ہی ہم مانتے ہیں کہ پولیٹیکل پلیئر نہیں ہیں، یہ علیحدہ بات ہے، دل بہلانے کے لیے ہم یہ کہنا شروع کر دیں کہ وہ پولیٹیکل پلیئر نہیں۔
اس سے قبل پاکستان سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا تھا کہ تصور بھی نہیں کرسکتا تھا کہ شہباز شریف کو وزیراعظم بنا دیا جائے گا، نیوٹرل سے کہا کہ اس پر 16 ارب روپے کے کیسز ہیں، کوئی اور ملک ہوتا تو یہ جیل میں ہوتا۔
اسلام آباد میں سیمینار سے خطاب کے دوران عمران خان کا کہنا تھا کہ (ن) لیگ کے لوگوں کے ذہن میں خوف تھا کہ وہ جنرل فیض کو لانا چاہتے ہیں، ان کو خوف تھا کہ ایسا ہوا تو ان کا مستقبل تباہ ہوجائے گا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ اگر گھر پر ڈاکا پڑے تو کیا چوکیدار نیوٹرل ہوسکتا ہے؟
دوسری جانب عمران خان کی تقریر پر رد عمل دیتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھا کہ عمران خان نیند میں بھی نیوٹرل نیوٹرل کا راگ الاپا کریں گے۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ عمران یہی کہتے رہیں گے، خرم دستگیر نے یہ کہ دیا، امریکا نے سازش کردی، دھاندلی ہو گئی، قسم سے ان کی ذہنی حالت پر ترس آنے لگا ہے۔
Comments are closed.