اپوزیشن اتحاد پیپلز ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ عدالتوں کا احترام کرتے ہیں لیکن دل دکھی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پی ڈی ایم کا سربراہی اجلاس اب 6 دسمبر کو اسلام آباد میں ہوگا۔
اسلام آباد میں پی ڈی ایم سربراہی اجلاس کے بعد میڈیا بریفننگ میں مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ میں کے منتخب وزیراعظم سمیت دیگر کے خلاف سازشیں آشکار ہوچکی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ماضی میں ججز کے بیانات اور حال ہی میں چیف جج گلگت بلتستان رانا شمیم کا بیان حلفی سامنے آگیا ہے۔
پی ڈی ایم سربراہ نے مزید کہا کہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی ایک آڈیو بھی سامنے آگئی ہے، عدالتوں کا احترام کرتے ہیں لیکن دل دکھی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم نے 17 نومبر کے پارلیمان کے مشترکہ اجلاس کی قانون سازی کا پورا عمل مسترد کردیا، چند گھنٹوں میں 35 قوانین کی منظوری ایک مذاق تھا۔
مولانا فضل الرحمان نے یہ بھی کہا کہ قانون کسی ایک ایوان میں پیش کیا جاتا ہے وہاں سے قبول یا مسترد ہوتا ہے، دوسرے ایوان میں بھی قانون مسترد ہوجائے تو مشترکہ اجلاس بلایاجاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مشترکہ اجلاس میں ایسے قوانین پاس کیے جو کسی ایک ایوان میں بھی پیش نہیں کیے گئے، قوانین کے ذریعے الیکشن کمیشن کے اختیارات پر وار کیا گیا ہے۔
پی ڈی ایم سربراہ نے کہا کہ قوم کا مطالبہ آزاد اور خود مختار الیکشن کمیشن کا ہے، الیکشن کمیشن کے اختیارات کو سمیٹنا کسی صورت قبول نہیں، یہ قانون سازی آئین سے متصادم ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ اس قانون سازی کے خلاف عدالت جائیں گے، پری پول دھاندلی کو مسترد کرتے ہیں، دنیا ووٹنگ مشین مسترد کررہی ہے آپ اس کے ذریعے ووٹنگ کی بات کر رہے ہیں۔
فضل الرحمان نے کہا کہ جعلی حکومت نے ایک کروڑ نوکریوں کا وعدہ کرکے تاریخ کا سب سے بڑا فراڈ کیا اور 50 لاکھ افراد کو نوکریوں سے بیروزگار کردیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اوورسیز پاکستانی جعلی حکومت کے دھوکے میں نہ آئیں، ہم اوورسیز کو پارلیمنٹ میں نمائندگی دینے کے لیے آئینی طور پر کام کریں گے۔
پی ڈی ایم سربراہ نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف کی برانچ بنایا جارہاہے۔
Comments are closed.