مقبوضہ بیت المقدس: اسرائیل وزیر دفاع نے قابض ریاست کی سرحد پر موجود فوجی دستوں کو تیار رہنے کا حکم دیا ہے۔
خبر رساں اداروں کے مطابق اسرائیلی دفاعی فوج نے غزہ میں اپنی تازہ بم باری میں فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے کئی ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔ اسی اثنا میں اسرائیلی وزیر دفاع نے غزہ کی سرحد پر موجود فوجی دستوں سے خطاب کرتے ہوئے انہیں کسی بھی کارروائی کے لیے تیار رہنے کا حکم دیا ہے۔ صہیونی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ اس چیز یعنی اسرائیل پر حماس کی جانب سے کیے گئے حملے پر کوئی معافی نہیں ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق صہیونی وزیر دفاع نے کہا کہ حماس کا مکمل خاتمہ اور جس نے انہیں بھیجا، سب کا مکمل خاتمہ کریں گے۔اس میں ایک ہفتہ لگے، ایک ماہ، یا 2 ماہ، تاہم ہم انہیں (حماس کو) ختم کرنے کریں گے۔
یوا وگیلنٹ نے فورسز کو کہا کہ وہ غزہ پر حملوں کے لیے تیار رہیں۔
واضح رہے کہ اسرائیل کی جانب سے سرحد پر بھاری اسلحہ اور بڑی تعداد میں فوجی جمع کیے گئے ہیں، جب کہ گزشتہ دنوں میں صہیونی ریاست نے غزہ پر بڑی ز مینی کارروائی کی دھمکی بھی دی تھی جب کہ دو روز قبل ہی غزہ کے ایک اسپتال اچانک رات میں بم باری کرکے 500 سے زائد فلسطینیوں کو شہید کردیا تھا، جس میں خواتین و بچے بھی شامل تھے۔
اسرائیل کے غزہ پر حملوں میں اب تک شہید ہونے والوں کی تعداد 4 ہزار کے قریب ہو چکی ہے جب کہ زخمیوں کی تعداد ناقابل شمار ہے۔ علاوہ ازیں لاکھوں افراد بے گھر ہو چکے ہیں جب کہ غزہ کو مسلسل بم باری اور حملوں کے ذریعے اسرائیل نے ملبے کا ڈھیر بنا دیا ہے۔
دنیا بھر سے اسرائیلی جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کی جا رہی ہے جب کہ اسرائیل نے محصور فلسطینیوں کی امداد کے راستے بھی بند کر رکھے ہیں اور وقفے وقفے سے حملوں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ اسی دوران امریکی صدر نے اسرائیل کا دورہ کرکے اسے دہشت گردی جاری رکھنے کی شہ دی ہے جب کہ گزشتہ روز برطانوی وزیر اعظم بھی امریکی راہ پر چلتے ہوئے اسرائیل پہنچے جہاں انہوں نے صہیونی ریاست کو اپنی بھرپور حمایت کا یقین دلایا ہے۔
Comments are closed.