وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا ہے کہ 96 اضلاع کے 1 کروڑ 60 لاکھ خاندان صحت انصاف کارڈ سے مستفید ہورہے ہیں۔
ڈاکٹر فیصل سلطان کی زیر صدارت نیشنل اسٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں صحت انصاف کارڈ کے دائرہ کار کو بڑھانے کے حوالے سے اہم فیصلے کیے گئے۔
اجلاس میں طے پایا کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور گلگت بلتستان کے مستقل رہائشیوں کو صحت کارڈ دیے جائیں گے۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی نے کہا کہ اسلام آباد کے تقریباً 2 لاکھ 58 ہزار خاندان اور گلگت بلتستان کے تقریباً 3 لاکھ 28 ہزار خاندان ہیلتھ کارڈ اور مفت علاج سے مستفید ہو سکیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کو صحت کے حوالے سے ماڈل سٹی بنائیں گے، اسلام آباد اور جی بی کے ہیلتھ سسٹم میں انقلابی تبدیلی آئے گی۔
ڈاکٹر فیصل سلطان نے مزید کہا کہ صحت کے شعبے میں بڑے پیمانےپر اصلاحات کی جارہی ہیں، صحت انصاف کارڈ کا دائرہ کار پورے ملک تک پھیلا دیا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان کے 96 اضلاع میں اس وقت پروگرام جاری ہے، ہیلتھ کارڈ کے تحت تقریباً 16 ملین خاندان مستفید ہو رہےہیں۔
ڈاکٹر فیصل سلطان نے یہ بھی کہا کہ اگلے 2 ماہ پنجاب کے 7 اضلاع کے تمام مستقل رہائشیوں کو صحت کارڈ دیں گے، جن میں ڈیرہ غازی خان، راجن پور، لیہ، ساہیوال، پاک پتن اوکاڑہ ، مظفرگڑھ شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صحت سہولت انشورنس پروگرام کا دائرہ کار پھیل رہا ہے، دسمبر تک پنجاب کے باقی اضلاع کو صحت کارڈ دے دیا جائے گا۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی نے کہاکہ ہیلتھ کارڈ خیبرپختونخوا کے پورے صوبے کو کور کر چکا ہے، آزاد جموں کشمیر، فاٹا، تھرپارکر میں عام شہری صحت کارڈ سے مستفید ہوسکتے ہیں، عام آدمی کو صحت کارڈ سے بیماری کے اخراجات سے نمٹنے میں مدد ملے گی۔
Comments are closed.