متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے سابق کنوینر اور اس کے بانی کے دور کے چیف لیفٹیننٹ ندیم نصرت کا کہنا ہے کہ شرم کی بات ہے کہ اس جماعت ایم کیو ایم کی اربوں روپے کی پراپرٹی نکل آئی۔
ایم کیو ایم پراپرٹیز کیس پر ندیم نصرت نے اپنے ردِعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ شروع سے مؤقف تھا کہ یہ جائیدادیں شہیدوں کی امانت ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ فیصلہ ایم کیو ایم پاکستان کے حق میں آیا ہے تو اس پر اعتراض نہیں ہونا چاہیے، فوکس اس پر ہونا چاہیے کہ یہ پراپرٹیز سیاسی و ذاتی استعمال میں نہ آئیں۔
ندیم نصرت نے مطالبہ کیا کہ ان پراپرٹیز کی رقم شفاف طریقے سے پاکستان منتقل کی جائے، یہ رقم شہیدوں، لاپتہ اور اسیر کارکنوں کی فیملیز کو دی جائے۔
انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر اور دیگر لوگ بھی پارٹی کی پراپرٹی میں رہے ہیں، وہ جائیدادیں بھی بکنی چاہئیں اور پیسے شہیدوں کی فیملیز کو جانے چاہئیں۔
متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے سابق کنوینر نے مزید کہا کہ ایم کیو ایم پراپرٹی کیس پر نظریاتی کارکنان مایوس ہیں، وہ کہتے ہیں کہ اتنا پیسہ باہر کیسے گیا؟ پراپرٹیز کیوں خریدی گئیں؟
ندیم نصرت کا یہ بھی کہنا ہے کہ جائیدادوں، سیٹوں اور عہدوں پر لڑنے اور ایک دوسرے کی کردار کشی سے گریز کرنا چاہیے۔
Comments are closed.