پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) فرنچائز لاہور قلندرز کے فاسٹ بولر زمان خان نے کہا ہے کہ ڈیتھ اوور میں بولنگ کےلیے کافی محنت کرتا ہوں۔
اسلام آباد میں جیو نیوز سے خصوصی گفتگو میں زمان خان نے بتایا کہ لاہور قلندرز کا حصہ بننے کے بعد کسی اور فرنچائز میں جانے کا دل نہیں چاہتا۔
انہوں نے کہا کہ جب سے شاہین آفریدی کے ساتھ کھیلنا شروع کیا، ان سے ہی سیکھا، شاہین کے سوا کسی اور سے سیکھنے کی ضرورت ہی نہیں پڑی۔
فاسٹ بولر نے مزید کہا کہ ڈیتھ اوورز میں بولنگ کو بہتر کرنے کےلیے وہ کافی محنت کرتے ہیں۔
21 سالہ زمان خان گزشتہ برس لاہور قلندرز کے اسکواڈ کا حصہ بنے اور فرنچائز پہلی مرتبہ پی ایس ایل چیمپئن بنی، جس میں اُن کا اہم کردار رہا۔
زمان اس سے قبل ناردرن ریجن کی جانب سے 5 ٹی 20 میچز کھیل چکے تھے لیکن قلندرز کی جانب سے کھیل کر ہی وہ لوگوں کی توجہ کا مرکز بنے۔
میر پور آزاد کشمیر سے تعلق رکھنے والے فاسٹ بولر نے کہا کہ لاہور قلندرز کے اسکواڈ میں حارث رؤف اور شاہین شاہ آفریدی جیسے بولرز کا ساتھ ہے، جس پر وہ بہت خوش ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان دونوں سے بہت کچھ سیکھنے کو ملتا ہے، کبھی کچھ پوچھ لیتا اور کبھی دیکھ کر ہی سیکھ لیتا ہوں، اچھا لگتا ہے کہ جب دو ٹاپ بولرز آپ کے ساتھ ہوں۔
زمان خان نے کہا کہ وہ ڈیتھ اوورز کی بولنگ بہتر کرنے کیلئے محنت کرتے ہیں، سیزن ختم بھی ہو جائے تو پریکٹس کا سلسلہ جاری رہتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ نئے اور پرانے گیند سے یارکرز، سلوور ون اور سلو باؤنسرز کرانے کی پریکٹس کرتے ہیں۔
ایک سوال پر نوجوان بولر نے کہا کہ جب کم عمری میں ٹیپ بال کرکٹ کھیلا کرتے تھے تو اس وقت شاہد آفریدی اور شعیب اختر آئیڈیل تھے اور خواہش ہوا کرتی تھی کہ ان کی طرح پاکستان کی نمائندگی کریں، ملنگا کی بولنگ کو دیکھ کر بھی بہت کچھ سیکھا ہے اور ان جیسا ہی ایکشن بنایا۔
تاہم زمان کو اب کسی اور کی وڈیو دیکھنے کی ضرورت نہیں، وہ کہتے ہیں کہ جب سے شاہین آفریدی کی رہنمائی ملی ہے انہیں کسی اور سے کچھ پوچھنے کی ضرورت ہی نہیں پڑی، قلندرز کے کپتان نے انہیں بہت گائیڈ کیا ہے جس سے بولنگ کافی بہتر ہوئی ہے۔
نوجوان فاسٹ بولر نے کہا کہ پاکستان سپر لیگ کھیل کر ان کا گیم کافی بہتر ہوا ہے۔
ایک سوال پر زمان خان نے کہا کہ لاہور قلندرز کا ماحول بہت انجوائے کر رہے ہیں، ٹیم میں فیملی جیسا ماحول ہے، اگر شکست بھی ہو تو یہ نہیں لگتا کہ میچ ہارے ہیں اور ٹیم ایک دوسرے کے حوصلے بلند کرتی ہے تاکہ آئندہ کیلئے اچھا ہوسکے۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ کون سا ایسا بیٹر ہے جس کی وکٹ وہ ضرور حاصل کرنا چاہیں گے تو انہوں نے پاکستان اور پشاور زلمی کے کپتان بابر اعظم کا نام لیا۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ بابر اعظم کی وکٹ لینا چاہتے ہیں، اب تک موقع نہیں ملا لیکن آگے آنے والے میچز میں بابر کی وکٹ لینے کی کوشش کریں گے۔
Comments are closed.