مسلم لیگ نون کے رہنما اور سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ میں بلاول بھٹو زرداری کی تائید کرتا ہوں جو انہوں نے کہا ہے، تین سال سے یہ ہاؤس پارلیمانی روایات کے مطابق نہیں چلا۔
قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے اسپیکر سے کہا کہ آپ کے ساتھ بار بار بیٹھ کر معاہدے ہوتے ہیں، ان پر کوئی توجہ نہیں دی جاتی، کل اگر آپ ایک ووٹ کروا لیتے تو کیا قیامت آ جانی تھی۔
انہوں نے کہا کہ رولز کہتے ہیں کہ جب بھی ووٹ ہو گا تو گنتی کروائی جائے گی، کیا خورشید شاہ اور علی وزیر کا حق نہیں تھا کہ ایوان میں آکر بیٹھتے؟
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ خورشید شاہ اس ہاؤس کے پرانے ترین ممبران میں سے ہیں، کیا آپ کو دو سال خورشید شاہ کی کرسی خالی نظر نہیں آئی؟
انہوں نے اسپیکر سے مخاطب ہو کر کہا کہ یہ ہاؤس رولز کے مطابق چلتا ہے، آپ کی مرضی کے مطابق نہیں چلتا، وزراء حملہ آور ہوئے، مگر آپ کچھ نہ کر سکے۔
سابق وزیرِ اعظم نے کہا کہ آپ نے رولز نہیں پڑھے، پارلیمان کی روایات نہیں دیکھیں؟
شاہد خاقان عباسی کی تقریر کے دوران حکومتی ارکان نے شور شرابہ کیا جس پر شاہ خاقان عباسی نے کہا کہ اگر لیڈر آف اپوزیشن یہاں تقریر نہیں کر سکتا تو لیڈر آف دی ہاؤس بھی نہیں کر سکے گا، ہم چاہتے ہیں کہ یہ ہاؤس رولز کے مطابق چلے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ میری گزارش ہے کہ اس ہاؤس کی عزت کا خیال کریں، یہ آپ کی ذمے داری ہے، آپ فریق ہیں، آپ نے ووٹ نہیں ہونے دیا، بدنامی ہاؤس کی ہوتی ہے، آپ کی ہوتی ہے، ہماری ہوتی ہے۔
Comments are closed.