پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سینیٹر بہرہ مند تنگی نے الیکشن ملتوی کرنے کی قرارداد پر ایوان میں خاموشی کی تردید کر دی۔
جیو نیوز کے پروگرام نیا پاکستان میں سینیٹر بہرہ مند تنگی نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے اور پی ٹی آئی کے سینیٹر گردیپ سنگھ نے قرارداد کی مخالفت کی تھی۔
بہرہ مند تنگی نے سینیٹ اجلاس میں کورم کی نشاندہی نہ کرنے کی غلطی تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ وہ غلطی مانتے ہیں کہ کورم کی نشاندہی نہیں کر سکے، اگر کورم کی نشاندہی کرتے تو یہ نوبت نہ آتی۔
دوسری جانب سینیٹ میں الیکشن ملتوی ہونے کی قرارداد کے معاملے پر پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی قیادت نے سینیٹر بہرہ مند تنگی کے خلاف ایکشن لے لیا۔
پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت نے معاملے پر ایکشن لیتے ہوئے سینیٹر بہرہ مند تنگی کو شوکاز نوٹس جاری کردیا۔
پی پی اعلامیہ کے مطابق شوکاز نوٹس اعلیٰ قیادت کی ہدایت پر پارٹی سیکریٹری جنرل نیئر بخاری نے جاری کیا۔
شوکاز میں بہرہ مند تنگی سے کہا گيا ہے کہ آپ نے پارٹی لیڈرشپ کی ہدایات اور پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی کی، واضح کریں آپ نے کیوں قرارداد کی حمایت کی اور حمایت میں تقریر بھی کی۔
اس میں مزید کہا گیا ہے کہ آپ کو معلوم ہے 8 فروری کے انتخابات کے لیے پارٹی پُرعزم ہے، اس کے باوجود آپ نے قرارداد کی حمایت کیوں کی؟ ایک ہفتے میں جواب دیں۔
یاد رہے کہ سینیٹ نے 8 فروری 2024 کے انتخابات ملتوی کروانے کی قرارداد منظور کرلی، ایوان میں صرف 14 سینیٹرز موجود تھے، آزاد سینیٹر دلاور خان نے قرارداد پیش کی۔
مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر افنان اللّٰہ اور نگراں حکومت کی جانب سے وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے قرارداد کی مخالفت کی، ق لیگ کے سینیٹر کامل علی آغا نے قرارداد کی حمایت کی۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر بہرہ مند تنگی اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے گردیپ سنگھ نے خاموشی اختیار کی۔
سینیٹ میں کورم پورا نہیں تھا، قرارداد پیش کرتے وقت صرف 14 سینیٹر موجود تھے، پیپلز پارٹی کے سینیٹر بہرہ مند تنگی نے نہ قرارداد کی مخالفت کی اور نہ کورم کی نشاندہی کی۔
Comments are closed.